زکواۃ کے ذریعہ ، بندہ بندوں پر مال خرچ کر کے رضائے حق پالیتا ہے

مسجد عثمان گنج سدی عنبربازار اور حمیدیہ میں ڈاکٹر حمید الدین شرفی کے خطابات
حیدرآباد ۔ 10 ۔ جولائی : ( پریس نوٹ ) : سخاوت و فیاضی بلاشبہ اسلام کی اساسی تعلیمات و ہدایات میں نمایاں طور پر شامل ہیں ماہ رمضان المبارک سے ان کا خاص تعلق ہے۔ بندگان خدا کے کام آنا، مصیبت میں مبتلا لوگوں کی راحت کی خاطر خود زحمت گوارا کرنا، اپنے مال و متاع کی اچھی خاصی مقدار اور اپنی صلاحیتوں کو مخلوق خدا کی بھلائی اور خیرخواہی کی خاطر صرف کر دینا وغیرہ سخاوت کے مختلف پہلو ہیں ضرورت مند رشتہ داروں کی مالی اعانت اور دلجوئی تمام متمول اور اہل خیر حضرات کی انفرادی ذمہ داری ہے ہر ایک اگر اپنے لواحقین کی خدمت کرے تو پورے معاشرہ کے معاشی مسائل حل ہو سکتے ہیں ۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے رمضان مبارک کے روح پرور اور نورانی ماحول میں 10 رمضان المبارک کو بعد نماز ظہر مسجد عثمان گنج سدی عنبر بازار اور بعد نمازعصر حمیدیہ شرفی چمن میں روزہ دار مصلیوں کے نمائندہ اجتماع سے خطاب کی سعادت حاصل کرتے ہوے ان حقائق کا اظہار کیا۔ وہ اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے’’ حضرت تاج العرفاءؒ یادگار خطابات‘‘ کے اٹھارویں سال کے 10 ویں روز کے اجلاسوں سے خطاب کر رہے تھے جو قراء ت کلام پاک سے شروع ہوئے۔ بارگاہ رسالت ؐمیں ہدیہ نعت پیش کی گئی۔ ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوے کہا کہ ماہ رمضان المبارک میں سخاوت کا ہر رخ اجر و ثواب کثیر کے استحقاق اور جتنا راہ خدا میں دیا ہے اس سے سینکڑوں گنا زیادہ پانے کا حیلہ کرم بن جاتا ہے۔ ماہ رمضان میں دادو دہش، غرباء کی غم خواری اور سخی لوگوں کی فیاضانہ سرگرمیاں نقطہ عروج پر ہوا کرتی ہے۔ انفاق و زکوٰۃ کے ذریعہ مسلم معاشرہ کے ہمالیائی معاشی مسائل کے حل کی صورت نکل آتی ہے۔ مومن وصف سخاوت سے متصف ہوتا ہے مومن میں بخل اور بدخلقی جمع نہیں ہوا کرتیں۔ سخی کے لئے استفادہ کنندگان کے ساتھ فرشتے بھی دعا کرتے ہیں کہ اسے اچھا عوض ملے ۔ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے کہا کہ زکوٰۃ فرض ہے جو نصاب کے لحاظ سے حساب کرکے ادا کرنا لازمی ہے لیکن خیرات اور صدقات کے لئے گنتی اور شمار نہیں۔ نفلی صدقہ کا حساب نہیں لگایا جانا چاہئیے کیوں کہ راہ خدا میں جتنا خرچ کیا جاے گا بارگاہ الٰہی سے اس سے بہت زیادہ خرچنے والے کو عطا فرمایا جاے گا۔ انھوں نے کہا کہ روزہ اخلاص پر مبنی عبادت ہے روزہ دار کا ہر عمل اسی زمرہ میں شمار ہوتا ہے سخاوت کا تعلق بندوں کے حقوق سے ہونے کی حقیقت ظاہر ہے۔ ماہ رمضان میں مومن فرائض دین نماز، زکوٰۃ اور روزہ کے ذریعہ عبادت حق تعالیٰ کا شرف پاتا ہے ساتھ ہی زکوٰۃ و سخاوت کے ذریعہ حقوق العباد کی تکمیل کی سعادت حاصل کرتا ہے کیوں کہ زکوٰۃ کا مال سے تعلق ہے بندہ بندوں پر مال خرچ کرکے رضاے حق تعالیٰ کی دولت پالیتا ہے۔ اجلاسوں کے آخر میں بارگاہ رسالت مآب ؐ میں سلام گزرانا گیا اور رقت انگیز دعائیںکی گئیں۔