ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 17 ۔ جولائی : ( پریس نوٹ) : رمضان مبارک نزول قرآن مجید، فریضہ صوم، عبادت شبانہ، اعمال صالحہ، انفاق اور خدمت خلق سے معنون ہے ۔نماز پنجگانہ اور روزوں کے ساتھ امت کے متمول، صاحبان ثروت مالکین نصاب بالعموم فریضہ زکوٰۃ بھی رمضان شریف میں ادا کرنے کا اہتمام کیا کرتے ہیں اس طرح تین فرض عبادتوں کی یکجائی اس مقدس مہینے کے خصائص سے ہے۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے مسجدحاجی کمال، دارالشفاء اور بعد نمازعصر حمیدیہ شرفی چمن میں روزہ دار مصلیوں کے نمائندہ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوے ان حقائق کا اظہار کیا۔ وہ اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے’’حضرت تاج العرفاءؒ یادگار خطابات‘‘ کے اٹھارویں سال کے 17 ویں روز منعقدہ اجتماعات سے خطاب کر رہے تھے جو قراء ت کلام پاک سے شروع ہوے۔ بارگاہ شہنشاہ کونین ؐمیں ہدیہ نعت پیش کیا گیا۔ ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوے کہا کہ جن کو زکوٰۃ دی جاتی ہے انہیں مال زکوٰۃ کا پوری طرح مالک کر دینا چاہئیے یعنی زکوٰۃ دینے والے کی منفعت مال زکوٰۃ سے منقطع ہو جائے ۔ چوں کہ اس فعل(زکوٰۃ) سے باقی مال پاک ہو جاتا ہے اور اس میں حق تعالیٰ کی طرف سے برکت عنایت ہوتی ہے اور آخرت میں اللہ پاک اس کا دس گنا بلکہ اس سے بھی زیادہ ثواب عطا فرماتا ہے اس لئے اس کا نام زکوٰۃ رکھا گیا ۔نماز، زکوٰۃ اور روزہ امم سابقہ پر بھی لازم تھے۔