زمین گھوٹالے پر آشاکماری کی سونیا گاندھی سے وضاحت

نئی دہلی، 27 جون (سیاست ڈاٹ کام)کانگریس سکریٹری آشا کماری نے پنجاب پردیش کا انچارج مقرر ہونے کے ایک دن بعد آج پارٹی صدر سونیا گاندھی سے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ محترمہ کماری نے کانگریس صدر سے ملاقات کے بعد 10 جن پتھ کے باہر صحافیوں سے کہا کہ ہماچل پردیش میں ان کے خلاف زمین گھوٹالے کا کوئی معاملہ نہیں ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)اور عام آدمی پارٹی (آپ) ان پر غلط الزام لگا رہی ہیں۔ پنجاب کانگریس کی نو منتخب انچارج نے کہا ’’میرے خلاف گھوٹالے کا کوئی معاملہ نہیں ہے ۔ بی جے پی جب چاہے میرے خلاف  الزام لگا سکتی ہے ۔اسے کوئی روکنے والا نہیں ہے اور اس طرح کے غلط الزام سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا‘‘۔ آشا کماری ہماچل پردیش اسمبلی میں ڈلہوزی سے کانگریس کی رکن ہیں۔ وہ ریاستی حکومت میں کابینہ وزیر بھی رہی ہیں۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ پنجاب کانگریس انچارج نے جنگلات کی 60 بیگھہ زمین پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے اور اس کو لے کر فروری  میں چمبا کی ایک مقامی عدالت نے انہیں ایک سال کی سزا سنائی تھی۔ کانگریس نے محترمہ آشا کماری کو اتوار کو پنجاب کا انچارج بنایا گیا ہے ۔ ’’عاپ‘‘ نے ان کی تقرری کو لے کر تیکھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پنجاب کو لے کر سنجیدہ نہیں ہے ۔
اس نے پھر ایک ملزم کو پنجاب کا انچارج بنایا ہے ۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے پارٹی نے سینئر لیڈر کمل ناتھ کو پنجاب کا انچارج بنایا تھا لیکن شرومنی اکالی دل اور ’’عاپ‘‘ نے ان پر 1984 کے  سکھ فسادات میں ملوث ہونے کا الزام لگایا جس کی وجہ سے انہوں نے اپنی تقرری کے تین دن کے اندر اندر 15 جون کو استعفی دے دیا تھا۔تاہم، انہوں نے دونوں پارٹیوں کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔