زمبابوے آئی سی سی کے مجوزہ نئے نظام سے مسرور

ہرارے ۔ یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام )زمبابوے کرکٹ نے آئی سی سی کے مجوزہ نئے نظام پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور  ٹیم کے کوچ ہیتھ اسٹریک نے کہا ہے کہ اگر اس نظام کو اپنا لیا گیا تو کارکردگی میں بہتری لا کر باصلاحیت کھلاڑیوں سے محرومی کے سلسلے کو روکا جا سکے گا۔ ماضی میں زمبابوے کی نمائندگی کرنے والے فاسٹ بولر ہیتھ اسٹریک کے بموجب جب سے فیوچر ٹور پروگرام باہمی بات چیت کی بنیاد پر طے کیا گیا اس نے زمبابوے کی کرکٹ کو نقصان میں مبتلا کر دیا کیونکہ دنیا کی ساری ٹیمیں چند مخصوص ممالک کیخلاف کھیلتے ہوئے صرف مالی مفادات کو پیش نظر رکھتی تھیں اور کھیل کی ترقی کا عمل ختم ہو کر رہ گیا تھا ‘ اسی وجہ سے انہیں کچھ باصلاحیت کھلاڑیوں سے محرومی کا بھی سامنا رہا کیونکہ تواتر کے ساتھ بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کے خواہشمند کئی کھلاڑی دوسرے ممالک منتقل ہونے لگے کیونکہ ان کی خواہش تھی کہ سال بھر میں انہیں آٹھ سے دس ٹسٹ اور بیس سے تیس ونڈے میچز کھیلنے کو ملیں جس کی امید پہلے کے مقابلے میں اب کہیں زیادہ ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ 2014  میں تین سالہ غیر حاضری کے بعد ٹسٹ کرکٹ میں واپسی پر زمبابوے کو محض آٹھ ٹسٹ کھیلنے کا موقع مل سکا ہے اور اگرچہ اس نے 63 ونڈے اور 23 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے لیکن ان میں سے بیشتر افغانستان اور بنگلہ دیش کیخلاف تھے لیکن نیا نظام آنے کے بعد انہیں بڑے ممالک کیخلاف بھی کم از کم ایک ٹسٹ لازمی کھیلنے کو مل جائے گا۔ آئی سی سی کے جنرل منیجر آف کرکٹ جیف آلرڈائس آئندہ ہفتے زمبابوے جا کر آئی سی سی کے نئے نظام کی وضاحت کریں گے جس کے تحت زمبابوے کو زیادہ میچز ملنے لگیں گے۔