زرعی قرض کی معافی کے نام پر حکومت کی دھوکہ دہی

کریم نگر ۔13ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) زرعی قرض معافی کے نام پر حکومت کسانوں کو دھکہ دی ہے ‘کانگریس ارکان اسمبلی نائب صدر ٹی جیون ریڈی نے یہ بات کہی ۔ کسانوں سے کئے گئے وعدے کی تکمیل کے سلسلہ میں جس طرح کی غفلت و تساہلی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے اس کے خلاف ڈسٹرکٹ کانگریس کمیٹی صدر کے مرتنجیم کی قیادت میں کانگریس پارٹی نے کلکٹریٹ کے روبرو دھرنا دیا ۔ اس موقع پر ٹی جیون ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کے منصوبہ منشور سے متاثر ہوکر عوام نے انہیں ووٹ دیا تھا اور اقتدار سونپا تھا لیکن اب عوام کے ساتھ انصاف نہیں ہوپارہا ہے ۔ نئے قرض نہ ملنے پر کسان مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ۔ کانگریس اقتدار میں زراعت کے لئے برقی سربراہی کی جاکر فصلوںکو سوکھنے سے بچالیا گیا تھا تاحال ٹی ار ایس کے اقتدار میں 173 کسانوں نے خودکشی کرلی ہے ۔ حکومت صحافت کی آزادی کو چھین لینے کی کوشش کررہی ہے جیون ریڈی نے الزام عائد کیا ۔ تلنگانہ تحریک کے دوران میڈیا نے جس طرح سے کلیدی کردار ادا کیا ان پر ایک مرتبہ بھی غور نہیں کیا گیا ۔ تلنگانہ شہیدوں کوے خاندانوں کو 10لاکھ روپئے دیا جائے گا اعلان کیا تھا اب چار ماہ ہوچکے ہیں ایک روپیہ کی ادائیگی بھی نہیں ہوپائی ہے ۔ سابق وزیر ڈی سریدھر بابو نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر کے تمام وعدے و تیقنات صرف اعلانات تک ہی محدود ہیں ‘عملی نہیں ہے ۔ قرض معافی کی امید پر ووٹ ڈالنے پر دغا بازی کی گئی ہے ۔ سابق ایم پی پونم پربھاکر نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت صرف بڑے بڑے اعلانات کرنے تک ہی ہے ۔ قرض معافی اسکیم پر عمل آوری تک کانگریس عوام کی طرف سے جدوجہد کرتی رہے گی ۔ پی سی سی ترجمان رمیش نے کہا کہ کانگریس کبھی بھی کسانو ںکو دھوکہ نہیں دی بلکہ ان کی ترقی کیلئے کوشش کرتے رہتی ہے ۔ اے بی این آندھراجیوتی ‘ ٹی وی 9چینل کی نشریات پر پابندی صحیح نہیں ہے ۔ سابق وہپ آرے پلی موہن نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر جھوٹ کے سہارے اقتدار پر کتنے دن رہیں گے ۔