نظام آباد:15؍ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)کسانوں کے ایک لاکھ روپئے کے زرعی قرضہ جات معاف کرنے کیلئے ریاستی حکومت پابند عہد ہے ایک لاکھ روپئے کے قرضہ جات کے معافی کیلئے کسی قسم کے شرائط عائد نہیں کئے جارہے ہیں ان خیالات کا اظہار وزیر زراعت مسٹر پوچارام سرینواس ریڈی کل ضلع نظام آباد کے آرمور منڈل کے دیگائوں میں لال جوار کے کسانوں میں چیکس کی تقسیم کے موقع پر منعقدہ جلسہ سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ واضح رہے کہ چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو نے نظام آباد کے آرمور کے دورہ کے موقع پر لال جوار کے کسانوں کو بقایہ جات کی ادائیگی کا اعلان کرتے ہوئے اس کیلئے فنڈس بھی منظور کیا تھا جس پر مسٹر پوچارام سرینواس ریڈی نے آج بقایہ جات کی تقسیم عمل میں لائی۔ اس موقع پر پوچارام سرینواس ریڈی نے اپنی تقریر میں کہا کہ کسانوں کے قرضہ جات کی معافی اور حکومت کی جانب سے کئی شرائط کو نافذ کیا گیا کہے کر کانگریس اور تلگودیشم غلط پروپگنڈہ کررہے ہیں لہذا ان پروپگنڈہ پر اعتماد نہ کرے۔ ایک خاندان کے علاوہ 18 سال مکمل کرنے والے خاندانی افراد کے قرضہ جات بھی معاف کئے جایئں گے۔ کوآپریٹو سنٹرل بینک میں دو مقامات پر ایک لاکھ روپئے سے انکم قرض ہونے کی صورت میں ان دونوں مقامات کے قرضہ جات کو معاف کیا جائیگا۔ قرضہ جات کی معافی کے بارے میں کسانوں کو کسی قسم کی پریشانی اٹھانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ضلع نظام آباد میں 412000 کسانوں نے 1978 کروڑ روپئے کے قرضہ جات حاصل کیا ہے۔ آرمور منڈل میں11790 کسانوں نے 68.14 کروڑ روپئے قرض حاصل کیا ہے۔ دیگائوں 684 افراد نے 4 کروڑ سے زائد قرض حاصل کیا ہے تمام قرضہ جات کو معاف کئے جائیں گے۔ مسٹر پوچارام سرینواس ریڈی نے صدر پردیش کانگریس مسٹر پونالہ لکشمیاپر تنقید کرتے ہوئے کس منہ سے دھرنا کیا جارہا ہے متحدہ آندھرا پردیش میں کسانوں کے قرضہ جات کا مطالبہ کرتے ہوئے اسمبلی میں دھرنا دیا گیا تھا اور اس وقت چیف منسٹر کرن کمارریڈی دھرنے دینے والے اراکین اسمبلی کے سامنے سے چلے گئے اور اس وقت سیما آندھرا کے کسانوں کی مدد کی گئی جبکہ تلنگانہ کے کسانوں کو نظر انداز کیا گیا تھا اور اس وقت چندر شیکھر رائو نے متاثرہ کسانوںکی امداد کا اعلان کیا تھا اور اقتدار پر آنے کے بعد کسانوں کی مدد کی گئی۔ لال جوار کے کسانوں نے جدوجہد کے ذریعہ اپنے مطالبات کو منوانے میں کامیاب رہے تین حلقوں کے 141 مواضعات 205 کمیٹیوں کے ذریعہ 9.59 کروڑ روپئے سے تقسیم عمل میں لائی گئی اور یہ روپئے آن لائن کے ذریعہ راست طورپر کسانوں کے کھاتوں میں جمع ہوجائیں گے۔ مسٹر پوچارام سرینواس ریڈی نے گتپہ لفٹ ایریگیشن کے ذریعہ پانی چھوڑنے کے سلسلہ کو جاری رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ دسہرہ تہوارسے مستحق تمام افراد کو سفید راشن کارڈ فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ دیگائوں میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا ۔ انہوں نے برقی کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ریاستوں سے برقی خریدنے کیلئے چیف منسٹر نے جنکوکواحکامات دئیے گئے آنے والے تین سالوں میں 6تا 8 میگاواٹ برقی تیار کرتے ہوئے 24 گھنٹے برقی سربراہی کیلئے ریاستی حکومت کوشاں ہے۔ تلنگانہ کے 119 حلقوں میں آبی سہولتیں فراہم ہے باقی حلقوں میں لفٹ ایریگیشن کے ذریعہ آبی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے کوشش کی جارہی ہے اس موقع پر رکن اسمبلی آرمور جیون ریڈی نے اپنی تقریر میں کہا کہ چیف منسٹر مسٹر چندرشیکھر رائو اقتدار میں آنے کے دو ماہ بعد لال جوار کے کسانوں کو بقایہ جات کی منظوری عمل میں لائی ہے اور اقتدار میں آنے سے قبل مرن برت رکھتے ہوئے لال جوار کے کسانوں کو فی کنٹل 1200 روپئے امدادی قیمت دلائی گئی تھی اور اقتدار میں آنے کے بعد 340 روپئے کے بقایہ جات دلانے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ سابق رکن اسمبلی مسٹر کے آر سریش ریڈی اسپیکر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے بھی بقایہ جات کی ادائیگی میں بقایہ جات کی ادائیگی کے حصول میں ناکام رہے اس موقع پر ولیج کمیٹی کی جانب سے پوچارام سرینواس ریڈی اور رکن اسمبلی جیون ریڈی کی زبردست تہنیت پیش کی گئی ۔کسانوں میں چیکس کی تقسیم بھی عمل میں لائی گئی ۔