حیدرآباد 26 مارچ ( پی ٹی آئی ) حیدرآباد پولیس نے ایک 13 سالہ جین لڑکی کی موت کا مقدمہ ثبوت و شواہد کے فقدان کی بنیاد پر بند کردیا ہے ۔ 13 سالہ جین لڑکی آرادھنا سمداریہ پانچ ماہ قبل مسلسل 68 دن تک غذا استعمال نہ کرنے کی وجہ سے فوت ہوگئی تھی جس پر ملک بھر میں برہمی ظاہر کی گئی تھی ۔ پولیس کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا کہ پولیس نے اس معاملہ کی تفصیلی تحقیقات کی ہے ۔ اس کے علاوہ پولیس نے اس دواخانہ سے بھی رپورٹ طلب کی تھی جہاں آرادھنا کو مردہ حالت میں لایا گیا تھا ۔ اس کے علاوہ سکندرآباد کے سرکاری دواخانہ گاندھی ہاسپٹل کے ڈاکٹرس سے بھی رائے حاصل کی گئی ہے اور یہ پتہ چلانے کی کوشش کی گئی ہے کہ اس لڑکی کی موت کی وجہ کیا ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو کوئی ثبوت نہیں مل سکا ہے کہ لڑکی کو اس کے والدین نے تپسیا کیلئے مجبور کیا تھا ۔ پولیس نے بچوں کے حقوق سے متعلق تنظیم بالا ہکولا سمیتی سے کہا کہ اگر پولیس کی جانب سے مقدمہ بند کئے جانے پر انہیں اعتراض ہے تو وہ اندرون ایک ہفتہ عدالت سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ تاہم اس تنظیم کا کہنا ہے کہ پولیس نے جین برادری سے ساز باز کرتے ہوئے مقدمہ بند کردیا ہے جبکہ اسے چاہئے تھا کہ والدین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرتی ۔ تنظیم کے صدر پی اچیوتا راؤ کا کہنا ہے کہ پولیس نے مناسب تحقیقات نہیں کی ہیں اور ان کی تنظیم اپنی قانونی جدوجہد جاری رکھے گی ۔ یہ لڑکی گذشتہ سال اکٹوبر میں اپنی 68 روزہ تپسیا ختم کرنے کے تین دن میں ہی فوت ہوگئی تھی جس پر کافی ہنگامہ ہوا تھا ۔