سڈنی ، 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ملبورن ٹسٹ میں شکست کے بعد ریٹائرمنٹ کا اشارہ دینے والے پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے کرکٹ سے کنارہ کشی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ریٹائرمنٹ کی بات غصے اور مایوسی میں کہہ دی تھی۔ یاد رہے کہ ملبورن میں اننگز اور 18 رنز کی حیران کن شکست پر مایوس مصباح الحق نے فوری ریٹائرمنٹ کا عندیہ دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ حتمی فیصلہ آئندہ دو سے تین دن میں کریں گے۔ اس بیان کے بعد مصباح الحق کی سڈنی میں ہونے والے تیسرے ٹسٹ میچ میں شرکت بھی مشکوک نظر آرہی تھی لیکن گزشتہ روز انہوں نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے تیسرا ٹسٹ کھیلنے کی تصدیق کی تھی۔ ذرائع کے مطابق مصباح الحق ٹیم کی وطن واپسی پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان سے ملاقات کریں گے اور اس کے بعد ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ لیکن سڈنی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ریٹائرمنٹ کی باتوں کی یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ بیان غصے اور مایوسی میں دے دیا تھا۔ ’’وہ 2016ء تھا اور اب 2017ء ہے‘‘۔ انہوں نے ملبورن میں دیئے گئے بیان پر کہا کہ وہ ٹیم کی شکست پر غصے میں وہ بیان دے گئے تھے اور وہ بات اب پرانی ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ’’سپورٹ اسٹاف سے لے کر کھلاڑیوں تک ہر ایک جدوجہد کیلئے تیار ہے تو میں بھی تیار ہوں۔ مجھے اپنی بہترین کرکٹ کھیلنی ہو گی‘‘۔ پاکستان کی ٹسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان نے اپنے سابقہ بیان کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی ریٹائرمنٹ کے بارے میں بالکل نہیں سوچ رہے اور ان کی نظریں سڈنی ٹسٹ پر مرکوز ہیں کیونکہ وہ اس بیان کے بارے میں نہیں سوچنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو اس بات پر شک نہیں ہونا چاہیے کہ مجھے اس ٹیم کو چھوڑ کر جانا چاہیے اور اس بارے میں میرے دماغ میں کوئی شبہ نہیں۔ 2001ء سے کھیل رہے مصباح الحق نے 2010ء کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد پاکستانی ٹیم کی کمان سنبھالی اور مایوسیوں کے گرداب میں پھنسی ٹیم میں نیا جوش و ولولہ پیدا کر کے اس کو فتح کی راہ پر گامزن کیا۔