حیدرآباد 2 جولائی ( سیاست نیوز) نوٹ برائے ووٹ اسکام کیس کے ملزم اور تلگودیشم رکن اسمبلی مسٹر اے ریونت ریڈی کے خلاف حیدرآباد و سائبر آباد پولیس نے 8 مقدمات درج کئے ہیں ۔ ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت منظور کئے جانے پر ریونت ریڈی کی چرلہ پلی جیل سے رہائی عمل میں آئی تھی جس کے پیش نظر سائبر آباد پولیس نے جیل کے احاطہ کے قریب دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کئے تھے لیکن اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تلگودیشم پارٹی کے سینکڑوں کارکن چرلہ پلی جیل کے قریب جمع ہوگئے اور مسٹر ریونت ریڈی کا پر جوش استقبال کیا ۔ جیل سے رہائی کے بعد تلگودیشم رکن اسمبلی کو ریالی کی شکل میں تلگودیشم پارٹی آفس واقع این ٹی آر ایس ٹرسٹ بھون لیجایا گیا اور دوران ریالی مسٹر ریونت ریڈی نے مبینہ طور پر قابل اعتراض تقریر کی اور غیر مجاز طور پر مائیک کا استعمال کیا ۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ملکاجگیری زون مس رما راجیشوری نے بتایا کہ امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر حلقہ اسمبلی کوڑنگل کے تلگودیشم رکن اسمبلی مسٹر ریونت ریڈی کے علاوہ جوبلی ہلز رکن اسمبلی ماگنٹی گوپی ناتھ‘ شیرلنگم پلی کے رکن اسمبلی گاندھی اریکاپوڈی ‘رکن اسمبلی قطب اللہ پور مسٹر ویویکا نند ‘ رکن پارلیمنٹ ملکاجگیری مسٹر ملا ریڈی اور دیگر تلگودیشم قائدین کے خلاف پولیس اسٹیشن کشائی گوڑہ میں دو اور ملکاجگیری میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ اسی طرح حیدرآباد کے مختلف علاقوں سے گذرنے والی ریونت ریڈی کی ریالی کے خلاف سیف آباد ‘بنجارہ ہلز ‘چکڑ پلی ‘عثمانیہ یونیورسٹی اور دیگر پولیس اسٹیشن میں مقدمات درج کئے گئے ۔