حیدرآباد۔/15جنوری، ( سیاست نیوز) پرانے شہر کے علاقہ رین بازار سے پراسرار طور پر لاپتہ کمسن کی نعش کو پولیس نے گٹر سے دستیاب کرلیا۔ نامعلو م افراد نے بے رحمانہ اندازمیں قتل کرنے کے بعد اس کی نعش کو تھیلے میں باندھ کر گٹر میں پھینک دیا۔ اس کمسن کی محمد عبدالنواز کی حیثیت سے شناخت کرلی گئی۔ پولیس نے آپسی خصومت قتل کی وجہ ہونے کا شبہ ظاہر کیاہے اور علاقہ کے چند بدمعاشوں پر پولیس کی سخت نظر ہے جن سے عبدالنواز اور اس کے بڑے بھائی کا جھگڑا چل رہا تھا۔ نان کی روٹی تیار کرنے کا کام کرنے والا نواز چھاونی ناد علی بیگ کے ساکن محمد عبدالغنی کا بیٹا تھا۔عبدالنواز 11جنوری سے لاپتہ تھااوراس کے افراد خاندان بیٹے کی فکر میں پریشان تھے۔ اچانک کل رات دیر گئے امام باڑہ علاقہ کے ایک گٹر سے نعش دستیاب ہوئی جس کی شناخت کرلی گئی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق علاقہ کے چند بدمعاشوں سے عبدالنواز کے بھائی کا جھگڑا چل رہا تھا۔ عبدالنواز کا بھائی جیل میں قید ہے، اپنے بھائی کو عبدالنواز نے ہراسانی اور روزانہ تنگ کرنے کے واقعات بیان کئے تھے جس کے بعد متوفی کے بھائی نے جیل سے رہائی کے بعد ان بدمعاشوں کو سبق سکھانے کا اپنے بھائی کو اطمینان دلایا تھا۔دونوں بھائیوں کے درمیان جیل کی ملاقات کی یہ بات ان بدمعاشوں تک پہنچ گئی اور انہوں نے اس کمسن کا قتل کردیا۔ پولیس رین بازار نے کمسن عبدالنواز کے قتل میں علی بھائی عرف علی، خسرو، محمد، شہباز، آغا حسین اور دیگر پر شبہ ظاہر کیا ہے۔ پولیس قاتلوں کی تلاش میں مصروف ہے۔