ریل حادثہ میں نوجوان حافظ قرآن، اللہ کو پیارے

بہار کے متوطن ، ضلع عادل آباد کے متوفی امام مسجد کی جمعیتہ العلماء کی رہنمائی میں تدفین

ہنمکنڈہ۔/25اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریل حادثہ میں بہار کے حافظ محمد صادق نامی نوجوان ہلاک ہوگئے۔ صدر جمعیت حافظ پیر شبیر کی ہدایت پر ورنگل کے ذمہ داروں نے پوسٹ مارٹم کے وقت مکمل رہنمائی کی اور تدفین کے امور انجام دیئے۔ لاشعوری کے سبب دو نوجوان کسی دوسری ٹرین میں چڑھ کر سفر کررہے تھے پتہ چلنے پر وہ بعد کے اسٹیشن میں اُترنے کی کوشش کررہے تھے کہ ایک نوجوان حافظ کا پیر پھسل کر ٹرین کی زد میں آگیا اور برسر موقع ہلاک ہوگیا۔ تفصیلات کے بموجب ریاست بہار کے ضلع ادویا کے موضع مالکادون سے تعلق رکھنے والے حافظ محمد صادق 17 سال محمد اسد یہ دونوں رشتہ کے چچیرے بھائی ہوتے ہیں حافظ صادق عادل آباد ضلع کے تانڈور میں مسجد میں امام کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ اسد لنگم پلی کی ایک مسجد میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان دونوں نے تورور میں اپنے رشتہ دار سے ملاقات کرکے سکندرآباد جانے کے لئے ورنگل ریلوے اسٹیشن پہنچے۔ سکندراباد جانے کے لئے گولکنڈہ ٹرین میں چڑھنے کے بجائے غلطی سے ان دونوں نے ناگپور جانے والی کوبرا سوپر فاسٹ ایکسپریس ٹرین میں چڑھ گئے ۔ ورنگل سے نکل کر اوپل پہنچنے پر پتہ چلاکہ یہ ٹرین ناگپور جارہی ہے تب ان دونوں نے اگلے اسٹیشن پر اُترنے کی کوشش کی اس واقعہ میں محمدصادق کا ٹرین سے اترنے کے دوران پیر پھسل جانے سے ٹرین کے نیچے آگیا اور برسر موقع ہلاک ہوگیا اور اسد بچنے میں کامیاب ہوگیا ۔ بی بی آر ہیڈ کانسٹبل جے کمار نے جائے حادثہ پر پہنچ کر رشتہ داروں کو اطلاع دی اور نعش کو پوسٹ مارٹم کی غرض سے ایم جی ایم ہاسپٹل ورنگل منتقل کیا گیا۔ اس ضمن میں دو سرے بھائی اسد نے ریاستی صدر جمعیت العلماء اے پی و تلنگانہ حافظ پیر شبیر احمد کو اطلاع دی ۔ ریاستی صدر جمعیت العلماء کے صدر پیر شبیر احمد کی ہدایت پر ورنگل کے جمعیت کے ذمہ دار نائب صدر حیدر سمیع اللہ، سٹی صدر جمعیت العلماء ہند حافظ مجاہد نے دواخانہ میں پوسٹ مارٹم کیلئے مکمل رہنمائی کی اور مرحوم کے رشتہ داروں سے فون پر بات چیت کی اور صبر و تحمل سے رہنے کی تلقین کی۔ بعد ازاں مستان صاحب قبرستان کے احاطے میں نماز جنازہ ادا کی جاکر اسی قبرستان میں تدفین عمل میں لائی گئی۔ اس موقع پر مولانا محمد عبدالعظیم قاسمی ، مولانا افضل الرحمن واحد ، مولانا رضوان مظاہری، محمد کلیم، محمد افروز، خالد سید مقامی نوجوانوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔