مزید دو افراد مفرور ، اسپیشل آپریشن ٹیم رچہ کنڈہ کی کارروائی
حیدرآباد /29 اکٹوبر ( سیاست نیوز ) سکندرآباد اور قاضی پیٹ ریلوے اسٹیشن میں ملازمت کا جھانسہ دیکر بے روزگار نوجوانوں سے لاکھوں روپئے لوٹنے والی ایک ٹولی کو اسپیشل آپریشن ٹیم رچہ کنڈہ نے بے نقاب کردیا اور 4 افراد بشمول ایک خاتون کو گرفتار کرلیا جبکہ مزید دو افراد فرار بتائے گئے ہیں ۔ پولیس نے ان کے قبضہ سے فرضی دستاویزات نقلی اپائنٹمنٹ لیٹر چیکس پر، نوٹ ایک لاکھ روپئے نقد رقم موبائل فونس دیگر اشیاء کو ضبط کرلیا ۔ پولیس کے مطابق 42 سالہ پی گنیش ساکن ورنگل 33 سالہ شیخ محمد قاسم متوطن کرناٹک 28 سالہ شیوا رنجنی ساکن سکندرآباد 29 سالہ آئی پروین ساکن ورنگل کو گرفتار کرلیا ۔ جبکہ مزید افراد غوث اور وجئے پال ریڈی مفرور بتائے گئے ہیں ۔ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار دلانے کا جھانسہ دیکر انہیں لوٹنے کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے ان افراد نے ایک ٹولی کی شکل اختیار کی ۔ قاسم جس کے والد ریلوے میں ملازم تھے اورا س شخص کو ریلوے سے متعلق معلومات تھی ۔ اس نے یہ معلومات اپنی ٹولی کو بتائی ۔ ٹولی نے اس کی شناخت بے روزگار نوجوانوں کو جھانسہ دینے کیلئے ریلوے ممبر سکریٹری کی حیثیت سے کروائی ۔ جس نے نقلی شناختی کارڈ بھی تیار کرلیا تھا ۔ پروین کمار اس کے اسسٹنٹ کی طرح دھوکہ دینے میں مدد کر رہا تھا ۔ جبکہ غوث ، جئے پال ریڈی شیوا رنجن اور گنیش ایجنٹ بن گئے ۔ انہوں نے بے روزگار نوجوانوں کو اپنی جعلسازی کا نشانہ بناتے ہوئے محکمہ ریلوے میں خفیہ طریقہ سے مستقل روزگار دلانے کا جھانسہ دیا ۔ گنیش جو ورنگل کا ساکن ہے اس نے ورنگل میں بے روزگار نوجوانوں کو جھانسہ میں ڈالکر 35 لاکھ روپئے حاصل کئے ۔ اس نے مریال گوڑہ اور ورنگل کے تقریباً 8 بے روزگار نوجوانوں کو دھوکہ دیا جبکہ شیوا رنجن اور سندیپ سے 10 لاکھ روپئے لئے اور اس شخص کو کولکتہ کا دورہ کروایا ۔ جہاں انہوں نے اس بے روزگار کا تعارف غوث سے کروایا اور ایک انسٹی ٹیوٹ میں تربیت کیلئے داخلہ دلوایا ۔ پولیس کے مطابق قاسم ، شیوا رنجن پروین اور غوث سال 2017 میں ملکاجگیری پولیس کے ہاتھوں گرفتار کئے جاچکے تھے اور ناچارم تحال سرورنگر ، چیتنیہ پوری ، نریڈمیٹ ، ایل بی نگر ، مریال گوڑہ پولیس کو مطلوب ہے ۔