وزیر اسپورٹس وجئے گوئل کو سازش کا شبہ نہیں ۔ ریسلنگ فیڈریشن سکنڈ ڈوپ ٹسٹ میں بھی ناکام نرسنگ کا حامی مگر ریو اولمپکس کیلئے متبادل پراوین رانا کا اعلان
نئی دہلی ، 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) نرسنگ یادو ڈوپ اسکینڈل میں مبینہ سازش پر سے آج پردہ اٹھنا شروع ہوا جب ریسلر نے باقاعدہ پولیس شکایت میں دو ساتھی گراپلرز کی شناخت کی کہ وہی اُن کا کریئر سبوتاج کرنے والے ہیں اور انھوں نے ہی اُن کی غذا میں ممنوعہ مادہ کی ملاوٹ کرائی۔ تاہم نرسنگ کی اولمپکس میں شرکت کی امیدیں موہوم ہوچلی ہیں کہ کیونکہ آج وہ دوسرے ڈوپ ٹسٹ میں بھی ناکام ہوگئے جو اُن پر 5 جولائی کو کیا گیا تھا۔ نیز مرکزی وزیر اسپورٹس وجئے گوئل نے بھی آج ادعا کیا کہ ڈوپ کے داغدار نرسنگ یادو کیلئے ریو اولمپکس کو جانے کی راہیں لگ بھگ بند ہوچکی ہیں اور کہا کہ سازش کی باتیں اب موقوف ہوجانی چاہئیں۔ نرسنگ جو ورلڈ چمپئن شپس میں برونز جیتنے کے بعد ریو کوٹہ حاصل کئے تھے، انھوں نے گزشتہ ہفتے ڈوپ ٹسٹ میں ناکامی پر سازش ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم وزیر اسپورٹس گوئل نے کہا: ’’ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) کے ضابطہ کے تحت ناڈا بھی کارگر ہے اور نرسنگ کو ناڈا کے کئے گئے ٹسٹ میں مثبت پایا گیا اور اس لئے وہ عبوری طور پر معطل کئے جاچکے ہیں۔ جب تک یہ تمام سازش کی باتیں جو زیرگشت ہیں، ہمارے علم میں نہیں لائی جائیں، ہم کوئی انکوائری نہیں کرسکتے اور نا ہی اس ضمن میں کوئی اقدام کرسکتے ہیں۔ لیکن میں نہیں سمجھتا کہ یہ قابل بحث مسئلہ ہے کیونکہ ڈوپنگ کی وجہ چاہے کچھ ہو، نہ صرف ہم بلکہ ساری دنیا دیکھ رہی ہے اور میرے خیال میں اُن کیلئے ریو کو جانا نہایت مشکل ہوگا۔ ان افواہوں کا کوئی ثبوت نہیں اور میں چاہتا ہوں یہ تمام سازش والی باتیں روک دی جائیں اور ہماری اینٹی ڈوپنگ ایجنسی چند یوم میں قطعی رپورٹ دے گی اور ہم نے بھی اُن کی غذائی شئے کا ٹسٹ کیا ہے۔‘
‘ نرسنگ تنازعہ آج پارلیمنٹ میں بھی اٹھایا گیا جہاں دونوں ایوان راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں ریسلر کی ڈوپ ٹسٹ میں ناکامی اور اس کے بعد اُن کی جانب سے سازش کا الزام لگاتے ہوئے پولیس میں کی گئی شکایت پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ایوان زیریں میں وزیر اسپورٹس وجئے گوئل نے اس مسئلہ پر متعدد سوالات کے جواب میں کہا کہ حکومت ارکان کی تجویز پر غور کرے گی کہ مارکیٹ میں بہ آسانی دستیاب anabolic steriods پر نظر رکھے گی۔ مگر اپوزیشن ارکان بشمول کانگریسی اراکین نرسنگ کے بارے میں وزیر موصوف کے جواب پر ناخوش دکھائی دیئے اور ممنوعہ غذائی مادوں کی دستیابی پر روک لگانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دریں اثناء ریو اولمپکس کیلئے کوالیفائی ایک اور اتھلیٹ شاٹ پٹر اندرجیت سنگھ بھی ڈوپ ٹسٹ میں ناکام ہوگیا کیونکہ اُس کا A نمونہ ممنوعہ مادہ کی جانچ میں مثبت پایا گیا ہے۔ اس سوال پر کہ اولمپکس سے عین قبل دو اتھلیٹس کی ڈوپ ٹسٹ میں ناکامی آیا باعث تشویش نہیں، وزیر اسپورٹس گوئل نے کہا کہ نرسنگ اور اندرجیت دونوں نئے کھلاڑی نہیں۔ وہ انڈیا کیلئے کئی تمغے جیت چکے ہیں اور انھیں سب باتوں کا علم ہے۔ ’’ناڈا بھی اتھلیٹس کو کتابچوں کے ذریعے واقف رکھتا ہے۔ ناڈا کے تحت لگ بھگ 1000 ابھرتے اتھلیٹس رجسٹرڈ ہیں اور ہمیشہ زیرنگرانی رہتے ہیں۔‘‘ جہاں تک نرسنگ کی پولیس شکایت کا معاملہ ہے، انھوں نے سونی پت پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کراتے ہوئے دو ساتھی ریسلرز کے نام لئے، جن میں سے ایک 17 سالہ ہے۔
نرسنگ نے اپنا مطالبہ دہرایا کہ سی بی آئی اس اسکینڈل کی تحقیقات کرے جس نے ہندوستانی کھیل کود برادری میں صدمہ کی لہر دوڑا دی ہے۔ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) نے بھی نرسنگ کی تائید جاری رکھی لیکن اعلان کیا کہ پراوین رانا اُن کی جگہ ریو ڈی جنیرو کیلئے اسکواڈ میں شامل ہوں گے، اور اس اقدام کو کھیل کی ورلڈ گورننگ باڈی یونائیٹیڈ ورلڈ ریسلنگ کی منظوری مل گئی ہے۔ نرسنگ نے اپنی پولیس شکایت کے بعد میڈیا کو بتایا: ’’میں شروع سے کہہ رہا ہوں کہ میرے خلاف سازش ہوئی ہے۔ اگر میں الزامات سے بری ہوجاتا ہوں تو میں ریو کو جاؤں گا۔ میں نے اُس لڑکے کی شناخت کرلی جسے میری غذا میں ممنوعہ مادہ ملاتے دیکھا گیا۔ میں تفصیلی شکایت پولیس کو دے چکا ہوں۔ مجھے لگ رہا ہے کہ عہدیدار بھی ملوث ہیں کیونکہ مجھے سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔‘‘ نرسنگ نے دونوں مشکوک افراد کے نام لینے سے احتراز کیا لیکن صدر ڈبلیو ایف آئی برج بھوشن شرن سنگھ نے میڈیا سے بات چیت میں انکشاف کردیا۔ ’’ہمیں جتیش (75kg) اور سمیت پر شبہ ہے جو دونوں چھترسال میں رہتے ہیں۔ ایک نے تو نرسنگ کی غذا میں ملاوٹ کا اعتراف بھی کرلیا۔ میں سازش کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا اور پتہ نہیں ایسا انھوں نے اپنے طور پر کیا یا کسی کے کہنے پر کیا ہے۔ ہم اس معاملے کی تحقیقات نہیں کرسکتے ہیں لیکن ہم سی بی آئی انکوائری کیلئے نرسنگ کے مطالبے کی حمایت ضرور کرتے ہیں۔