ریاست ہماچل پردیش میں حکام کے مطابق سکھ زائرین کی بس کھائی میں گرنے سے 30 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔

حکام کے مطابق بس میں 50 سے زائد افراد سوار تھے اور صرف 18 افراد زندہ بچ سکے ہیں۔سات افرا کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور مزید کی تلاش کی لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔یہ حادثہ كلو ضلع میں پیش آیا جب سکھ زائرین کو لے کر جانے والی بس ایک کھائی میں جا گری۔كلو ضلع کے ڈپٹی کمشنر راکیش تنور نے بتایا کہ یہ بس ریاست پنجاب کے شہر برنالا سے ہماچل پردیش میں منكرن جا رہی تھی اور اس میں 52 افراد سوار تھے۔ایک مقامی سینیئر پولیس اہلکار نے بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ بس ڈائیور سے بے قابو ہوگئی اور دریا میں گرگئی۔واضح رہے کہ ہرسال سڑکوں پر ہونے والے حادثوں میں ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوتے ہیں۔عموما ان حادثات غیرذمہ دارانہ ڈرائیونگ اور سڑکوں کی خراب حالت کو قرار دیا جاتا ہے۔