رکن اسمبلی راجندر ریڈی کی پریس کانفرنس
نارائن پیٹ۔/14 فبروری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ریاستی وزیر بھاری آبپاشی ہریش راؤ 17 فبروری کو نارائن پیٹ کا دورہ کریں گے اور شہر میں انجام دیئے گئے ترقیاتی و تعمیراتی کاموں کا افتتاح انجام دیں گے۔ ایس راجندر ریڈی رکن اسمبلی نارائن پیٹ نے ایم ایل اے کیمپ آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہریش راؤ وزیر بھاری آبپاشی دامر گدہ اور کوئل کونڈہ منڈل میں 5 ہزار میٹرک ٹن ذخیرہ والے گوداموں کا افتتاح انجام دیں گے۔ اس کے بعد نارائن پیٹ شہر میں زرعی مارکٹ یارڈ میں نو تعمیر شدہ 2500 میٹرک ٹن ذخیرہ کے گودام کے علاوہ رعیتو بازار اور شاپنگ کامپلکس(13۔ دکانات ) کا افتتاح انجام دیں گے۔ بعد ازاں گوشت کی مارکٹ کی تعمیر کیلئے سنگ بنیاد رکھیں گے اور دھنواڑہ منڈل میں تعمیر کئے جانے والے زرعی گودام کا نارائن پیٹ میں سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس کے بعد گورنمنٹ جونیر کالج گراؤنڈ میں اجلاس عام منعقد کیا جائے گا۔ رکن اسمبلی نارائن پیٹ نے بتایا کہ حلقہ اسمبلی میں گزشتہ 3سال کے دوران جو کام انجام نہیں دیئے گئے وہ تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومت نے اندرون تین سال مکمل کرکے دکھائے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نارائن پیٹ کی آن بان اور شان ریشمی و سوتی ساڑیوں کے مرکز کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں بنکروں کو روزگار کی فراہمی اور سوتی ساڑیوں، ریشمی ساڑیوں کی تیاری کے مرکز کو ترقی دینے کیلئے رقمی اجرائی کیلئے ریاستی وزیر سے نمائندگی کی جائے گی۔ اس پریس کانفرنس کے موقع پر جی چندرکانت، ہری نارائن بھٹڈ، بنڈی وینو گوپال، راج وردھن ریڈی، راملو و دیگر موجود تھے۔
کاغذ نگر ڈگری کالج کے مسلم طلباء
اسکالر شپس سے محروم
کاغذ نگر۔/14فبروری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ٹی آر ایس پارٹی میناریٹی صدر محمد ذاکر شریف نے اپنے صحافتی بیان میں کہا کہ ڈگری کالج میں زیر تعلیم مسلم اقلیتی میناریٹی طلباء و طالبات کو ریاستی حکومت کی جانب سے اسکالر شپس دی جارہی ہے تاکہ مسلم میناریٹی طلباء و طالبات کو معاشی طور پر مدد مل سکے۔ لیکن کاغذ نگر مستقر کے وسوندرا ڈگری کالج میں 2015 تا 2016ء سال اور 2016 تا2019 کی اسکالر شپس کی عدم اجرائی پر مقامی طلبہ اوران کے والدین میں بے چینی پائی جاتی ہے، اس لئے ریاستی حکومت اور اعلیٰ عہدیداروں سے مطالبہ ہے کہ کاغذ نگرواسوندرا ڈگری کالج میں زیر تعلیم مسلم میناریٹی طلبہ کو فوری اسکالر شپس کی اجرائی کی جائے ورنہ مستحق اور پسماندہ لوگوں کے بچوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔