ریاستی قیادت کی تبدیلی کا امکان بی جے پی نے مسترد کردیا

قومی صدر کا دورہ ، سیاسی صورتحال کے جائزہ کیلئے بی جے پی گوا شاخ کا بیان
پاناجی 20 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) گوا کے وزیر سیاحت وشواجیت رانے نے آج بی جے پی زیرقیادت گوا حکومت کی قیادت کی تبدیلی کے امکان کو مسترد کردیا کیوں کہ چیف منسٹر گوا منوہر پاریکر بیمار اور آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس دہلی میں شریک ہیں۔ بی جے پی نے الزام عائد کیاکہ کانگریس گیلری میں کھیل کھیل رہی ہے اور تشکیل حکومت کا دعویٰ کررہی ہے جبکہ اِس کے پاس ضروری تعداد موجود نہیں ہے۔ حکومت بالکل اچھی طرح کام کررہی ہے۔ تمام حلیف پارٹیاں پورے استحکام کے ساتھ پاریکر کی تائید کررہی ہیں جو دہلی میں زیرعلاج ہیں۔ بی جے پی قائد نے کہاکہ کانگریس 16 ارکان اسمبلی کے ساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر اُبھری ہے۔ اُس نے گوا میں تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ اُسے 40 رکنی اسمبلی میں 21 ارکان کی تائید حاصل ہے۔ اپوزیشن پارٹی کا یہ دعویٰ ایک ایسے وقت سامنے آیا جبکہ 62 سالہ منوہر پاریکر ایمس دہلی میں پتّے کے علاج کے لئے شریک ہیں۔ کانگریس کے پاس درکار تعداد نہیں ہے۔ اگر اُنھیں 21 ارکان اسمبلی کی تائید حاصل ہے تو پھر اُنھیں چاہئے کہ اپنے حامی ارکان اسمبلی کی گورنر کے سامنے پریڈ کروائیں۔ وہ صرف گیلری میں کھیل رہے ہیں۔ رانے نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ کانگریس قائدین مستقل طور پر بی جے پی ارکان اسمبلی سے تائید کے لئے ربط پیدا کررہے ہیں۔ اِس سوال پر کہ ریاست کی تازہ ترین سیاسی صورتحال کیا ہے، اُنھوں نے کہاکہ قیادت کی تبدیلی کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہمارا چیف منسٹر برقرار ہے اور فی الحال زیرعلاج ہے لیکن اِس کا یہ مطلب نہیں کہ اُن کو تبدیل کیا جانا چاہئے۔ ریاستی حکومت اچھی طرح کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ تمام حلیف پارٹیاں اور دیگر مستحکم طور پر پاریکر کی تائید کررہے ہیں چنانچہ مخلوط حکومت کامیابی سے دیڑھ سال مکمل کرچکی ہے۔ بی جے پی کے مرکزی مبصرین کے دورۂ گوا کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ پارٹی قائدین کے ساتھ اُن کے دورے کے موقع پر قیادت کی تبدیلی پر کوئی تبادلہ خیال نہیں کیا گیا۔ مقامی بی جے پی اور حلیف پارٹیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی مرکزی پارٹی کمان اِس کا فیصلہ کرے گی۔ فی الحال قیادت کی تبدیلی کا وقت نہیں آیا ہے۔ قومی صدر امیت شاہ صرف سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے اور مقامی قائدین سے ملاقات کے لئے آئے تھے۔