ریاستی ایکسلینسی ایوارڈ بہترین کارکردگی پر یا پاس بک غلط اندراج پر

جگتیال میں رکن اسمبلی ٹی جیون ریڈی کی پریس کانفرنس میں ریمارک

جگتیال22 ؍مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کانگریس ڈپٹی فلور لیڈر رکن اسمبلی جگتیال مسٹر ٹی جیون ریڈی آج صبح اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں جگتیال کو ریاستی سطح پرریونیو اراضی ریکارڈس کو بقاعدہ بنانے میں اول مقام حاصل ہونے اور ایکسلینس ایوارڈ حاصل ہونے پر ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈ بہترین کارکردگی پر یا پٹہ دار پاس بک میں غلط اندراج پر کیا ؟انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے رعیتو بندھو اسکیم کے تحت ریونیوں اراضیوں کو بقاعدہ بنانے اور کسانوں کے اراضیوں کے مسائل کی یکسوی کیلئے روبہ عمل لایا گیا۔جگتیال ضلع میں 20مئی تک 2لاکھ پٹہ دار پاس بک میں 1لاکھ 40ہزار کی تقسیم عمل میں لائی گئی، 70%فیصد تقسیم کئے گئے ، جب کہ 30فیصد مختلف وجوہات کی بنا روک لئے گئے ، اور پٹہ دار پاس بکوںمیں کئی ایک غلطیاں اور خامیان نظر آئی ، اراضی خریدنے والوں کے نام بھی مورثی جائداد کے نام اندراج کیا گیا۔ جو 50فیصد ریکارڈس مورثی جائیداد ریکارڈس کئے گئے ہیں۔ جو آئندہ مشکلات کا باعث بنگے ، انہوں نے کہا کہ اور 1Bمیں بھی ریکارڈس میں اراضی کی کٹوتی کی گئی ، جب کہ حکومت کو بھی اس کے اختیار ات نہیں ہیں، کیا یہ ایکسلینس ایوارڈ اراضی کی کٹوتی پر ہے ،انہوں نے کہا کہ محکمہ ریونیو کی جانب سے پٹہ دار پاس بکس کی تباعت میں کئی ایک غلطیاں منظر عام پر آئی ہے، انہوں نے میڈیا کے سامنے جگتیال کے چیر پرسن بلدیہ وجیہ لکشمی کے نام پر ایک ایکر چھ گنٹے اراضی خریدی گئی جب کہ پٹہ دار پاس بک میں دو جگہ پر انداراج کرتے ہوئے انہیں چھ ہزار کے بجائے بارہ ہزار روپئے کا چک دیا گیا اور اسی طرح ان کے شوہر دیوندر ریڈی کو 24کنٹے اراضی خریدنے پر ایک ایکر تین گنٹے بتایا گیا۔ اور رقم بھی اس حساب سے دی گئی، انہوں نے کہا کہ خود انکی اراضی جابتاپور موضع میں خریدی گئی ہے، اسکو مورثی بتایا گیا ہے۔ اور سارنگاپورمنڈل میں گریجن طبقہ کو جنگلاتی قانون کے مطابق اراضی پر مالکانہ حق حاصل ہے لیکن حکومت نے انہیں اس محروم رکھا ،اور سرما یا کی رقم نہیں دی ۔ جب کہ ضلع انتظامیہ نے جگتیال میں99.58اراضی ریکارڈس کو بقاعدہ بنانے کے بلند بانگ دعوے کرتے ہیںِ کیا یہی ہے۔ انہوں نے کسانوں کے اراضی کے مسائل کو 3جون سے شیڈول جاری کرتے ہوئے گرام سبھاکا انعقاد عمل میں لاکر ٹیم کا قیام عمل میںلاتے ہوئے ہفتہ واری پروگرام کے ذریعہ کسانوں کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے انکے اور افراد خاندان کے چالیس ایکڑ زرعی اراضی کے حکومت کی جانب سے حاصل ہونے والے 1.60لاکھ روپئے قرض کے بوجھ سے خود کشی کرنے والے کسانوں کے افراد خاندان فی کس 10ہزار کے حساب سے تقسیم کا علا ن کیا۔ اور آئندہ دوسری فصل کا بھی متاثرہ کسانوںکے خاندان میں تقسیم کی با ت کہی، اس موقع پر بلدیہ چیرمین ٹی وجیہ لکشمی ،ایم پی ماناسا، ZPTCسارنگاپور بی، سرالا ،سابقہ مارکٹ چیرمین دامودھر راو، ایم پی پی مہش، مادھوی ، کے علاوہ مکثر علی نہال ، محمد ریاض، اور جیون، اور دیگر موجود تھے۔