سنگاریڈی ۔ 7نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے تلنگانہ بجٹ پیش کرتے ہوئے اقلیتوں کیلئے ایک ہزار 30کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں جو کہ باعث مسرت ہے ۔ ٹی آر ایس حکومت اقتدار میںآکر 5ماہ کا عرصہ گذر چکا ہے ‘ اسدوران تلنگانہ ریاست میں سابق حکومت کی جانب سے منظور شدہ اقلیتی مالیتی کارپوریشن سے قرض جاری نہیں کئے گئے اور جو نوجوان تمام کارروائی مکمل کرتے ہوئے قرض حاصل کرنے کیلئے منظوری کے انتظار میں تھے انہیں سابق بجٹ سے قرض کی رقم جاری نہیں کی گئی او راب جتکہ تلنگانہ حکومت نے اپنا پہلا بجٹ پیش کرتے ہوئے اقلیتوں کیلئے ملک بھر میں سب سے زیادہ بجٹ مختص کیا ہے ۔ لہذا فوری طور پر اقلیتی نوجوانوں کو قرض حاصل کرنے کیلئے آسان شرائط پر مختلف اسکیمات کے ذریعہ قرض کی اجرائی کے اقدامات کئے جائیں تاکہ مستحق و بیروزگار مسلم نوجوانوں کو فائدہ ہوسکے ۔ ضلع میدک میں تقریباً 360 بیروزگار نوجوانوں کے حالیہ عام انتخابات سے قبل داخل کردہ حصول قرض درخواستیں ابھی تک زیرالتواء ہیں جس کا کوئی پُرسان حال نہیں ہے ‘ انہیں فوری طور پر قرض جاری کرتے ہوئے خودمکتفی بنانے کی ضرورت ہے ۔ضلع مستقر سنگاریڈی پر تین ماہ کے بعد اقلیتی مالیتی کارپوریشن ای ڈی کا تقرر عمل میں آیا ۔ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کا آبائی ضلع ہونے کے باوجود ترقیاتی و فلاحی اسکیمات کی عمل آوری میں کوئی پیشرفت ابھی تک نہیں دیکھی گئی ‘ فوری طور پر اقلیتی مالیتی کارپوریشن کی جانب سے ریاست تلنگانہ کے ہر ضلع میں بیروزگار نوجوانوں کو قرض کی اجرائی کیلئے فوری طور پر پانچ کروڑ کا بجٹ مختص کیا جائے اور اس رقم کو اندرون ایک ماہ تمام مستحقین میں تقسیم کیا جائے تو وہ خودمکتفی بنتے ہوئے اپنے خاندان کو سہولت پہنچا سکتا ہے اور طلبہ کے اسکالرشپس و فیس ری ایمبرسمنٹ جاری کرتے ہوئے اقلیتی طلبہ کو راحت پہنچائی جائے ۔ سنگاریڈی میں محکمہ اقلیتی بہبود میں مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کرنے کی سخت ضرورت ہے ۔ سابق میں ناقص کارکردگی انجام دینے پر عہدیدار کا تبادلہ کردیا گیا تھا ‘ انہیں دوبارہ محکمہ اقلیتی بہبود میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے محکمہ کی کارکردگی پر اثر پڑسکتا ہے ۔