رہائشی صداقت ناموں کے حصول میں دشواری

گلبرگہ ۔ 24 ۔ فبروری ( ای میل ) علاقہ حیدرآباد کرناٹک جسے دستور کی دفعہ 371(J) کے تحت خصوصی مراعات دی گئی ہیں یقیناً ہمارے قائدین اس علاقے کے عوام کیلئے ایک دیرینہ مطالبے کی تکمیل کو انجام دیتے ہوئے ایک مستحسن اقدام کیا ہے لیکن رہائشی صداقت ناموں کے حصول کیلئے جو شرائط رکھی گئی ہیں اس سے عوام میں ایک قسم کی بے چینی پائی جارہی ہے ۔ ٹیکس ( نزول ) کی رسید کم سے کم دس سال پرانی اور پھر نیا کھاتہ Khata Extract تقریباً مکان غریبوں کے ایسے ہیں جنہوں نے سال دو سال یا پھر مزید سالوں سے ٹیکس ادا نہیں کیا ہے جب تک ٹیکس کی ادائیگی نہ ہو کھاتہ نہیں ملتا اس کے حصول تک یا تو بچوں کا ایڈمیشن ختم ہوجائے گا یا پھر ملازمت کے حصول کیلئے دی گئی درخواست کا وقت ختم ہوجائے گا ۔ جن لوگوں کے ذاتی مکان نہیں ہیں جو کرایہ پر مقیم ہیں کیلئے یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ وہ مالک مکان سے کرایہ نامہ ، ٹیکس کی رسید اور کھاتہ ، برقی بل جبکہ مالکان مکان ان چیزوں کو دینے سے گریز کرتے ہیں طلباء کا اول جماعت تا دہم تعلیمی صداقت نامہ ہی اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ دس سے یہاں مقیم ہیں جبکہ ان کے یہاں راشن کارڈ ، آدھار کارڈ یا پھر الیکشن کارڈس موجود رہتا ہے ۔ کچھ لوگ مستقل طور پر ایک ہی مکان میں نہیں رہتے اپنی مجبوریوں کی خاطر رہائش گاہ تبدیل کرتے رہتے ہیں جبکہ دیئے گئے فارمس میں رہائش کی تاریخ بھی پوچھی گئی ہے ۔ دس سالوں میں تین مکانوں کی تبدیلی اگر کوئی کرتے تو اسے مالکان سے ٹیکس رسید کرایہ نامہ اور کھاتہ لینا ہوگا جبکہ یہ ممکن نہیں ہے ۔ اس کے بعد تحصیل آفس میں کارروائی کے ادخال کے وقت ایک Affidavit حلف نامہ تحصیلدار کے نام لیا جارہا ہے جس میں اس بات کا اقرار کیا جاتا ہے کہ درخواست کنندہ اسی مقام کا ہے لیکن تحصیل آفس سے Annexur ( B ) کے حصول کے بعد جب کمشنر سے رہائشی سرٹیفیکٹ لینا ہوتا ہے پھر ایک Affidavit بنام اسسٹنٹ کمشنر دینا لازم کیا گیا ہے ۔ ایک ہی شخص جب تحصیلدار کو حلف نامہ دے رہا ہو تو مزید ایک حلف نامہ کی ضرورت باقی نہیں رہتی ۔ یہ عوام پر مزید ایک بوجھ ہے جب کہ Potal Local Registry صرف 17/- روپیوں کی ہوتی ہے ۔ عالی جناب ڈاکٹر قمرالاسلام گلبرگہ نگران وزیر و صدرنشین حیدرآباد کرناٹک ریجنل ڈیولپمنٹ بورڈ سے درخواست کرتی ہے کہ وہ علاقہ حیدرآباد کرناٹک کے عوام کے رہائشی صداقت ناموں کی پیچیدگیوں کو دور کریں اور اس کے حصول کو آسان سے آسان بنائیں ۔ عوام الناس کے حق میں یہ ایک خوش آئند اقدام ہوگا ۔