روی شاستری نے کھلاڑیوں کے اعتماد کو بحال کیا:رائنا

کارڈف۔28اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) انگلینڈ کے خلاف دوسرے ونڈے میں 75گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 100رنز اسکور کرنے والے ہندوستانی ٹیم کے میڈل آرڈر بیٹسمین سریش رائنا نے کہا ہے کہ روی شاستری نے کھلاڑیوں کے اعتماد کو بحال کیا جنہیں بی سی سی آئی کی جانب سے ٹیم کا ڈائرکٹر مقرر کیا ہے ۔ بی سی سی آئی ڈاٹ ٹی وی سے اظہار خیال کرتے ہوئے رائنا نے کہا کہ روی شاستری نے ٹیم میٹنگ میں شرکت کرتے ہوئے ہم سے جو تبادلہ خیال کیا اس سے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں ۔ علاوہ ازیں جب ہم میدان کے لئے بس میں سفر کررہے تھے تو وہ میرے بازو بیٹھ کر مجھ سے گفتگو کی اور کہا کہ جاکر بے خوف کھیلنا ۔ انگلینڈ کے خلاف ٹسٹ سیریز میں انتہائی ناقص مظاہروں کے بعد بی سی سی آئی نے روی شاستری کو ہندوستانی ٹیم کا ڈائرکٹر مقرر کیا ہے ۔ جس کے بعد ٹیم کے کوچ ڈنکن فلیچر کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے ۔ روی شاستری کے انتخاب کے بعد ٹیم میں فلیچر ‘ دھونی اور روی شاستری میں باس کون ؟ یہ سوالات تیزی سے گشت کررہے ہیں ۔ لیکن رائنا کا کہنا ہے کہ ٹیم کا ماحول بہتر ہے جب کہ روی شاستری کو ڈائرکٹر منتخب کرنے کا ثمرآور نتیجہ بھی حاصل ہوچکا ہے ۔ رائنا کے بموجب جب کوئی کھلاڑی ٹیم کے سابق کھلاڑی سے اظہار خیال اور مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کرتا ہے تو اس کا حوصلہ بلند ہوتا ہے ۔ روی شاستری کے علاوہ ٹیم کے دیگر کوچس اور معاون عاملہ کافی معاونت کررہا ہے ۔

حالیہ دنوں میں مہیندر سنگھ دھونی کی جانب سے یہ بیان منظر عام پر آیا تھا کہ فلیچرٹیم کے باس ہیں اور 2015ء ورلڈ کپ تک وہ ٹیم کے ساتھ رہیں گے ۔ دھونی کے اس بیان کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہوا تھا لیکن رائنا کا کہنا ہے کہ میں یہ نہیں جانتا کہ اس تناظر میں بیرونی منظر کیا دکھائی دے رہا ہے تاہم ٹیم میں ماحول بہتر ہے ۔ بی سی سی آئی نے دھونی کے بیان کا سخت نوٹ لیتے ہوئے کہا تھا کہ کپتان کی توجہ کرکٹ پر مرکوز ہونی چاہیئے ۔ انگلینڈ کے خلاف ٹیم کو کامیابی دلوانے والی سنچری اسکور کرنے والے رائنا نے اس مظاہرہ کو ایک اطمینان بخش اور خصوصی اننگز قرار دیا ہے ۔ رائنا کی شاندار سنچری کی بدولت ہندوستانی ٹیم نے گذشتہ روز یہاں انگلینڈ کو دوسرے ونڈے میں 133رنز سے شکست دیتے ہوئے پانچ مقابلوں کی سیرز میں 1-0کی سبقت حاصل کرلی ہے ۔

لارڈس ٹسٹ میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ہندوستانی ٹیم کو مابقی تین مقابلوں میں شکست برداشت کرنی پڑی تھی لیکن رائنا کے 75گیندوں میںبنائے جانے والے 100رنز نے ٹیم کو ایک اہم کامیابی دلوائی ہے۔ رائنا کے بموجب تین برس کے دوران پہلی ونڈے سنچری اسکور کرنے پر وہ کافی مطمئن ہیں کیونکہ وہ ٹیم میں ایک نئی توانائی پیدا کرنے کے خواہاں تھے اور اس پر انہیں خوشی بھی ہے ۔ رائنا نے مزید کہا کہ یہ اننگز اس لئے بھی کافی اہمیت کے حامل ہے کیونکہ یہ ایسے حالات اور ماحول میں بنائی گئی ہے جس سے ٹیم کو کامیابی حاصل ہونے کے علاوہ کھلاڑیوں کے اعتماد کو بحال کیا ہے ۔ ممبئی میں سچن تنڈولکر اور پراوین امرے کے ساتھ گفتگو کے دوران رائنا نے کہا تھا کہ وہ انگلینڈ پہنچ کر اپنی بیٹنگ یا بہترین فیلڈنگ کے ذریعہ ٹیم میں تبدیلی لانے کے خواہاں ہیں۔