روہنگیا بحران : رائٹر کے 2 صحافیوں پر مقدمہ

ینگون۔10جولائی(سیاست ڈاٹ کام) میانمار کی عدالت نے برطانوی خبر رساں ادارے رائٹر سے تعلق رکھنے والے دو صحافیوں پر روہنگیا کے خلاف قتل عام کی رپورٹنگ کے دوران رازداری برتنے کے ملکی قانون کی خلاف ورزی پر مقدمہ چلانے کے احکامات دے دئیے ۔ملکی تاریخ میں آزادانہ صحافت کا سیاہ دن قرار دیا جارہا ہے ۔واضح رہے کہ میانمار کے شہری صحافیوں 32 سالہ ‘وا لون’، اور28 سالہ ‘یا سوئی او’ کو دسمبر 2017 ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ ان کے پاس راکھین اسٹیٹ میں سیکورٹی آپریشن سے متعلق حساس نوعیت کی دستاویزات تھیں۔دونوں صحافی باضابطہ مقدمہ چلنے کے 7 ماہ قبل سے ہی زیر حراست ہیں، جنہیں میانمار کے رازداری برتنے کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔اس سلسلے میں مقدمے کی پہلی سماعت کے لیے 16 جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے ، دونوں صحافیوں پر اگر الزام ثابت ہوگیا تو انگریز دور کے بنے ہوئے قانون کے تحت انہیں 14 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے ۔اس حوالے سے خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دونوں صحافی بے گناہ ہیں اور وہ ستمبر میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والے قتل عام کی رپورٹنگ کر کے صرف اپنی صحافتی ذمہ داری ادا کررہے تھے ، ادارے نے عدالت پر زور دیا کہ دونوں کے خلاف مقدمہ خارج کیا جائے ۔