سیاست فیچر
مملکت سعودی عربیہ نے روہنگیائی مسلمانوں کو ہمیشہ بہت اہمیت دی ہے۔ ملک فیصل بن عبدالعزیز کے دور سے آج تک جو صرف اسلامی اخوت و بھائی چارگی کی بناء پر اور سعودیہ کی اسلامی اور بین الاقوامی حیثیت کی بناء پر ہی اس مسئلہ کو اہمیت دی جاتی رہی ہے۔
اس میں نہایت اہم کاوشیں اسی ضمن میں حسبِ ذیل ہیں۔ 2008 ء میں ’’مملکت‘‘ نے طوفان نرگس سے متا ثرہ میانمار کو ، جس نے ’’ینگٹن شہر‘‘ اور ملک کے جنوبی حصہ سے ٹکرانا تھا، جس سے بہت زیادہ مالی اور جانی نقصان ہوا تھا ، کئی دیہات برباد اور اجڑ گئے تھے ، جس سے تقریباً دو ملین افراد بہہ گئے تھے اور تین لاکھ افراد کی ہلاکت واقع ہوئی تھی۔ بازآبادکاری کیلئے 1433 ہجری میں 50 ملین ڈالر امداد دی تھی ۔ ’’کنگ سلمان ہیومانٹیرین ایڈ اور ریلیف سنٹر‘‘ اور جمہوریہ میانمار کے دفتر برائے بین الاقوامی تنظیم برائے مائگریشن کے ساتھ 2 نومبر 2016 ء کو جوائنٹ وینچر اگزیکیٹیو پروگرام پر دستخط کئے تھے جس کا مقصد ترقی اور غیر ضروری نقل مقامی پر میانمار میں روک لگانا ، جہاں 35 دیہاتوں میں ’’ریاست رکھائین‘‘ کو فائدہ پہنچانا تھا جس کیلئے دستخط کے بعد سے 18 ماہ کا وقت دیا گیا تھا ۔
کنگ سلمان ہیومانٹرین ایڈ اور ریلیف سنٹر اور ترکش ریلیف ایجنسی نے 2/9/1438 ہجری کو جمہوریہ میانمار کے مسلمانوں کیلئے ’’روزہ افطار و سحری‘‘ غذا مہیا کرنے کیلئے دستخط کئے تھے ۔
متذکرہ غذا بشمول بنیادی ائٹمس ، مقامی اور متاثرہ دونوں کو جو ’’ریاست رکھائین ‘‘ سے تعلق رکھتے تھے کو سربراہ کرنے کی ذمہ داری لی تھی۔
ملحق فہرست 7 پراجکٹس کی ہے جسے 11,243,255 امریکی ڈالر کے صرفہ سے لاگو کیا گیا تھا جو کنگ سلمان ہیومانٹیرین ایڈ اور ریلیف سنٹر سے رکھائین کی اقلیت کو سپورٹ کرنے کیلئے لاگو کیا گیا تھا ۔ 7 پراجکٹس کے منجملہ 2 پراجکٹس برائے غذائی تحفظ اور عاجلانہ ریکوری (Recovery) میانمار میں جس کیلئے ’’زائد از دو ملین ‘‘ یعنی ’’دو ملین 440 امریکی ڈالر‘‘ ، مزید برآں ، 5 پراجکٹس کو اندرون جمہوریہ بنگلہ دیش میں نافذ کیا گیا جو روہنگیائی پناہ گزینوں کے کیمپ رکھتا ہے ، کو رہنے کی جگہ ، غذا ، صحت و صفائی کے شعبوں میں امداد و تعاون پیش کیا گیا جس کیلئے 924,268 امریکی ڈالر دیئے گئے ۔
مملکت کی جانب سے دوسرے ملکوںمیں روہنگیائی پناہ گزین مسلمانوں کی باز آبادی کے لئے ، تعاون کی تفصیلات سعودی فنڈ برائے ترقی پر ’’میمورنڈم آف انڈر اسٹینڈنگ‘‘ الراجحی خیراتی فاؤنڈیشن نے 18 ہزار ڈالر کی امداد دی تاکہ تھائی لینڈ میں موجود روہنگیائی مسلم پناہ گزینوں کو رمضان 1434 ہجری میں غذا فراہم کی جائے۔ حکومت سعودی عربیہ نے اس سلسلہ میں 5 ملین ڈالر حکومت ملایشیا کو آسیان فنڈ کے بہ تعاون روہنگیاؤں کی بازآبادکاری کیلئے فراہم کئے گئے ۔ اسی طرح ’’گامبیا‘‘ میں روہنگیائی مسلم پناہ گزینوں کیلئے جو ’انڈمان سٹی ‘‘ اور مالکا اسٹریس میں اِدھر اُدھر بکھرے ہوئے تھے ، مملکت سعودیہ نے ان کی بازآبادکاری کیلئے دو ملین ڈالر فراہم کئے اور انڈونیشیائی حکومت کو روہنگیائی پناہ گزینوں کو بازآبادکاری کیلئے 50 ملین ڈالر فراہم کئے
سعودی عربیہ کے نمائندے ’’سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ ‘‘ اور اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے پناہ گزین (UNHCR) نے ’’سمجھوتہ یادداشت (MOU) پر 4/1/1437 ہجری میں دستخط کئے۔ مزید ایک دستخط ، اس سلسلہ میں 14/1/2006 میں کئی گئی جس میں سعودی عربیہ نے ’’زائد از ایک ملین ڈالرس‘‘ تھائی لینڈ کو فراہم کئے جو 634 ہزار ڈالر برائے عارضی سکونت گاہوں کی تعمیر کو دی گئی تھی ، کے علاوہ ہے جبکہ اس کام کو جس کیلئے یہ رقوم فراہم کی تھیں ، حکو مت میانمار کے انکار پر مستقل مکانات کی تعمیر کے کام کا آغاز نہیں کیا گیا ۔
اسی طرح حکومت سعودیہ نے ملایشیاء میں روہنگیاؤں کی امداد کیلئے ’’ایک ملین ڈالر‘‘ کنگ سلمان ہیومانٹیرین ایڈ اور ریلیف سنٹر ، ان کے میکانزم کے مطابق فراہم کئے گئے۔
– 1 غذائی تحفظ پروگرام برائے فراہمی غذا ، میانمار میں جس کا آغاز 27 مئی 2017 ء کو ہوا تھا اور اختتام 25 جون 2017 ء کو تھا ، جس سے 12 ہزار 800 روہنگیائی فیض یاب ہوئے تھے جس کسے لئے 500,540 امریکی ڈالر فراہم کئے گئے تھے۔ جو ریاست رکھائین میں ہوا تھا جس آئی ایچ ایچ تنظیم کے تحت تھا جس کی شراکت داری ہیومانٹیرین ریلیف اینڈ ہیومن رائٹس اینڈ فریڈم ‘‘ تھی۔
– 2 رہائش اور غیر غذائی اشیاء جو زندگی کو تحفظ دینے والی رہائش جو کاکس بازار بنگلہ دیش میں 15 نومبر 2017 ء کو آغاز کیا گیا اور 15 فروری 2017 ء کو اختتام کیا گیا جس کے 55,750 استفادہ کنندگان تھے جس پر دو ملین امریکی ڈالر فراہم کئے گئے ۔ میانمار روہنگیاء کے لئے تھا جسے ’’آئی او ایم ‘’ تنظیم کے تحت تھا۔
– 3 کثیر جہتی جو حمل و نقل اور فراہمی و تقسیم رہائش برائے متاثرین میانمار ، روہنگیا کا 25 ستمبر 2017 ء کو آغاز کرتے ہوئے 30 اکتوبر 2017 ء کو اختتام کیا گیا جس سے استفادہ کرنے والوں میں 5000 روہنگیائی متاثرین تھے جس پر 1,567,698 ڈالر کا صرفہ کیا گیا جو ’’آئی او ایم ‘‘ تنظیم کے تحت تھا۔
– 4 روہنگیائیوں کی فوری سے پیشتر بازآبادکاری کے منصوبہ کے تحت ’’آئی او ایم ‘‘ نے 1,500,000 امریکی ڈالر کے صرفہ سے 17,500 روہنگیائیوں کو فائدہ پہنچا جسے 22 مئی 2017 ء کو آغاز کیا گیا تھا ۔
– 5 روہنگیائیوں کی صحت کے معاملہ میں صدر ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کا کس بازار ، بنگلہ دیش میں 27 فروری 2018 ء کو آغاز کیا گیا اور 27 فروری 2019 ء کو اختتام کیا جائے گا جس 31 ہزار متاثرین فیضیاب ہوں گے جس میں 10 ہزار خواتین ، 13 ہزار مرد اور 8 ہزار اطفال شامل ہیں۔ جس پر 2 ملین ڈالر کا صرفہ کیا گیا جو WHO کے تحت تھا۔
– 6 آب اور صحت و صفائی کیلئے 15 مارچ 2018 کو آغاز کیا گیا اور 15 نومبر 2018 ء کو اختتام کیا گیا جس سے بشمول 33,500 مردوں نے ، 39,500 خواتین نے اور 92,000 اطفال نے استفادہ کیا جس پر 2,230,000 امریکی ڈالر کا صرفہ کیا گیا جو کاکس بازار بنگلہ دیش میں نافذ کیا گیا جو آئی او ایم کے تحت تھا ۔
– 7 رہائش اور غیر غذائی اشیاء جس سے متاثرین میانمار روہنگیاؤں کی جانوں کا تحفظ ، کاکس بازار بنگلہ دیش میں 14,620 مردوں نے 18,422 خواتین نے اور 140,058 اطفال نے استفادہ کیا جو آئی او ایم کے تحت تھا۔
مکمل استفادہ کنندگان 360,150 ، جملہ صرفہ 11,243,225 امریکی ڈالر کیا گیا جس میں منجملہ 7 تنظیموں کے 5 مر تبہ ’’آئی او ایم ‘’ تنظیم کے تحت تھا ۔ باقی دو تنظیمیں ’’ڈبلیو ایچ او ‘‘ اور ’’آئی ایچ ایچ ‘‘ تھیں۔