روہت ویمولہ کی یادگار کو ہٹانے کا فیصلہ

طلبہ کے مطالبات ناقابل قبول، وائس چانسلر حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی اپا راؤ کی منظوری
حیدرآباد 31 مارچ (سیاست نیوز) حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کیمپس میں تعمیر کی گئی روہت ویمولا کی یادگار کو ہٹادینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وائس چانسلر پروفیسر اپا راؤ کی نگرانی میں منعقدہ اجلاس کے دوران اِس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ کیمپس میں 17 جنوری کو روہت کی خودکشی کے بعد طلبہ کی جانب سے تیار کردہ یادگار کو ہٹادینے کے سلسلہ میں وائس چانسلر نے اجلاس کے دوران ہی منظوری دے دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مسٹر اپا راؤ نے کہاکہ طلبہ کی جانب سے جس انداز میں دباؤ ڈالا جارہا ہے اُسے قبول کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا بلکہ طلبہ کی جانب سے اختیار کئے گئے رویہ سے شدت کے ساتھ نمٹا جائے گا۔ اِسی دوران ملی اطلاعات کے بموجب امبیڈکر اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن نے یونیورسٹی انتظامیہ کو روہت کی یادگار کو ہٹانے کے خلاف سخت انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ جو لوگ روہت ویمولا کے مبینہ قتل میں ملوث ہیں جب تک اُنھیں حراست میں لیتے ہوئے کارروائی نہیں کی جاتی اُس وقت تک طلبہ کا احتجاج جاری رہے گا اور اگر کوئی روہت کی یادگار کو یونیورسٹی کیمپس میں غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ہٹانے کی کوشش کرتا ہے تو وہ دراصل طلبہ کو اُکساتے ہوئے اُنھیں زدوکوب کرنے کی راہیں تلاش کررہا ہے۔ طلبہ نے بتایا کہ درحقیقت یونیورسٹی میں جاری احتجاج ناانصافی اور متعصبانہ رویہ کے خلاف طلبہ کی تحریک ہے جسے روک پانا انتظامیہ کے لئے مشکل ہوتا جارہا ہے اِسی لئے مختلف طریقوں سے تحدیدات عائد کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ جبکہ طلبہ روہت ایکٹ کی تدوین اور روہت کے ساتھ انصاف تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔