سرسلہ میں جلسہ استقبال رمضان سے حافظہ رضوانہ زرین کا خطاب
سرسلہ 19 جون (راست) انتظامی مساجد کمیٹی کے زیراہتمام جی ایم فنکشن ہال گاندھی نگر سرسلہ ضلع کریم نگر میں منعقدہ جلسہ استقبال رمضان سے خطاب کرتے ہوئے حافظہ رضوانہ زرین پرنسپل جامعۃ المؤمنات نے کہاکہ قرآن مجید اللہ کا کلام ہے جس کا پڑھنا سننا دیکھنا عبادت ہے۔ قرآن مجید ماہ رمضان المبارک میں نازل ہوا۔ قرآن مجید دستور حیات ہے۔ تلاوت قرآن مجید افضل ترین عبادت ہے۔ حضور ﷺ نے فرمایا سب سے بڑا عبادت گذار وہ ہے جو سب سے زیادہ تلاوت قرآن مجید کرنے والا ہے قرآن مجید کی تعلیم سب سے افضل ہے۔ حضور ﷺ نے فرمایا بلاشبہ تم میں سب سے افضل وہ ہے جس نے قرآن کی تعلیم حاصل کی اور دوسروں کو اس کی تعلیم دی۔ اُنھوں نے کہاکہ روزہ حصول روحانیت کا ذریعہ ہے۔ روزہ اللہ تعالیٰ کے محبوب ترین اعمال سے ہے۔ روزہ محبوب خدا کی شفاعت کا وسیلہ ہے۔ روزہ انعامات خداوندی اور رحمت الٰہی کا ذریعہ ہے۔ روزہ بخشش و مغفرت کی سند ہے۔ محترمہ رضوانہ زرین نے کہاکہ اس ماہ کے آخری عشرہ میں اعتکاف کیا جاتا ہے۔ عورتوں کو اعتکاف اپنے گھر کے اندر ایک خاص کمرہ مخوص کرکے کرنا چاہئے۔ حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ ہر سال دس دن اعتکاف کیا کرتے تھے اور جس سال آپ وفات پائے اس سال بیس دن اعتکاف فرمایا۔ رمضان المبارک میں اور خاص طور پر آخری عشرہ میں اعتکاف کرنے کا ایک مقصد شب قدر کو پانا ہے۔ اعتکاف کی وجہ سے آخری دس دنوں میں پوری یکسوئی کے ساتھ عبادت کی جاسکتی ہے اور غفلت میں وقت ضائع نہیں ہوتا اور شب قدر کے انہی دس دنوں میں ہونے کا قوی امکان ہے۔ چنانچہ کئی صحابہ کرامؓ سے حدیثیں وارد ہوئی ہیں جن روایات کا مضمون یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ ماہ رمضان کے آخری دس دنوں میں اعتکاف رہا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ شب قدر کو رمضان کے آخری دس دنوں میں تلاش کرو۔ محترمہ نے خواتین پر زور دیا کہ وہ رمضان کی قدر کریں اور روزوں کو ترک نہ کریں۔ بلا عذر روزہ ترک کرنا گناہ اور ساری عمر بھی روزہ رکھیں تو رمضان کے روزہ کی بات نہیں آئے گی۔ ماہ رمضان اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے اور یہ مہینہ بڑی عظمت و فضیلت کا حامل ہے۔ قرآن مجید و احادیث نبوی میں اس مہینہ کی بڑی فضیلت وارد ہوئی ہے۔ رمضان کے مہینہ کی آمد ہوتی ہے تو جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں۔ دعا و سلام پر جلسہ اختتام کو پہنچا۔