رمضان : سحر وافطار کا اہتمام

مسلمان خواتین اور مرد حضرات سب ہی اس مبارک مہینے کے منتظر ہوتے ہیں اور اس کا استقبال دل کی گہرائیوں سے کرتے ہیں۔یہ اقدار مسلمانوں میں نسل در نسل منتقل ہوتے رہے ہیں۔ ماہِ رمضان المبارک کے لئے مسلمانوں کی محبت و عقیدت ہمیشہ ہی بے مثال رہی ہے۔ ماہِ رمضان میں گھر کی فضاء کو پُر نور بنانے میں خواتین خانہ کا بہت اہم حصہ ہوتا ہے۔ سحر و افطار کا خصوصی اہتمام کرنا، گھر والوں کو سحری کے وقت جگانا، سحری اور افطاری کو نفاست کے ساتھ پیش کرنا، بچوں کو نماز اور تلاوت کلام پاک کا پابند بنانا، اس ماہِ مبارک میں فضولیات سے دور رہنے کی تلقین کرنا، وقتِ افطار سے پہلے ہی مستحقین تک افطاری پہنچانا، زیادہ سے زیادہ خیرات کرنا، خواتین کیلئے تراویح کا خصوصی انتظام کرنا، اہلِ محلہ اور رشتہ داروں کو افطاری پر مدعو کرنا، یہ سب ذمہ داریاں خاتون خانہ ہی ادا کرتی ہیں اور اپنے یہ اقدار اپنی لڑکیوں کو بھی منتقل کرتی ہیں۔ رمضان المبارک میں خواتین کی مصروفیات عام دنوں سے زیادہ ہی ہوجاتی ہیں

، اور خواتین اپنی ان مصروفیات کو بہت خوش دلی سے نبھاتی بھی ہیں۔ سحری کے موقع پر خواتین پہلے سے جاگ کر پکوان تیار کرتی ہیں، سب مل کر سحری کھاتے ہیں اور پھر وضو کرکے نماز ادا کی جاتی ہے اور تلاوت کی جاتی ہے۔ عصر کے بعد سے ہی افطاری کی تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں۔ افطار کے خصوصی پکوانوں میں پکوڑے، کھجور، سموسے، کچوریاں، چاٹ، دہی بڑے وغیرہ ہر گھر میں تیار کئے جاتے ہیں۔ لڑکیاں ان کاموں میں بڑھ چڑھ کر ماں کا ہاتھ بٹاتی ہیں۔ افطار کیلئے دستر خوان بچھایا جاتا ہے اور سب گھر والے ہاتھ اُٹھا کر دعائے افطار پڑھتے ہیں اور پھر افطاری کے بعد مغرب کی نماز ادا کی جاتی ہے۔نماز عشاء کا خاص اہتمام ہوتا ہے اور تراویح پڑھی جاتی ہے۔اس طرح رمضان کا پورامہینہ خواتین عام دنوں سے زیادہ مصروف رہتی ہیں۔