رمضان المبارک کے روز و شب الطاف اکرامِ الہیٰ سے معنون

جامع مسجد عنبر پیٹھ اور حمیدیہ میں ڈاکٹر حمید الدین شرفی کے خطابات
حیدرآباد ۔ 11 ۔ جولائی : ( پریس نوٹ ) : جیسا کہ فرمایا گیا کہ روزہ کی جزاء خود اللہ تعالیٰ عطا فرماتا ہے بلاشبہ روزہ ایمان کا منور نشان، اطاعت حق تعالیٰ کا مظہر اور محبت و اتباع رسالتﷺ کی علامت ہے۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے رمضان مبارک کے روح پرور اور نورانی ماحول میں ۱۱؍ رمضان المبارک کو بعد نماز ظہر جامع مسجد عنبرپیٹھ اور بعد نمازعصر حمیدیہ شرفی چمن میں روزہ دار مصلیوں کے نمائندہ اجتماع سے خطاب کی سعادت حاصل کرتے ہوے ان حقائق کا اظہار کیا۔ وہ اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے’’ حضرت تاج العرفاءؒ یادگار خطابات‘‘ کے اٹھارویں سال کے 11 ویں روز کے اجلاسوں سے خطاب کر رہے تھے جو قراء ت کلام پاک سے شروع ہوے۔ بارگاہ رسالتؐ میں ہدیہ نعت پیش کی گئی۔ ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے بتایا کہ ایمان کی ستر پر کئی شاخیں ہیں ان میں سب سے اعلیٰ یہ کہنا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور ادنیٰ یہ کہ راستے سے کوئی تکلیف دہ چیز کا ہٹا دینا اور حیا بھی ایمان کی شاخ ہے ’’ایمان‘‘ کے زیر عنوان اپنے اس خطاب میں انھوں نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ ؐ کو سب سے زیادہ محبوب رکھنا، محض اللہ کے لئے لوگوں سے محبت کرنا اور کفر کو آگ میں ڈالے جانے سے زیادہ برا جاننے والا حلاوت ایمان پاتا ہے۔ نیتوں پر اعمال کا مدار ہے اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ ؐ سے سچی محبت کی علامت اطاعت حق اور اتباع رسالت ؐہے اعمال کا اجر و ثواب بلا شبہ اخلاص کا ثمرہ ہے اخلاص اور نیت خیر قبولیت عبادت کے ضامن ہیں۔ ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے کہا کہ رمضان شریف کے فرض روزوں کی بڑی اہمیت ہے فرض روزہ کا ترک کرنا گناہ عظیم اور سعادتوں سے محرومی کا باعث ہے۔ سال بھر میں ایک ماہ صیام کے 29 یا 30 دن کے فرض روزے تزکیہ نفس، صفائی قلب اور اصلاح افکار و اعمال کے ضامن ہیں اور روزہ داروں کو روحانی کیف اور لطافت سے نوازتے ہیں۔ عبادت خالص اللہ کے لئے ہو۔ روزہ اسی حقیقت کا مظہر ہے۔ ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے کہا کہ رمضان مبارک رحمت و مغفرت و نجات کی نوید لایا ہے اس ماہ مبارک کے روز و شب الطاف و اکرام الٰہی سے معنون ہیں۔اجلاسوں کے آخر میں بارگاہ رسالت مآب ؐ میں سلام گزرانا گیا اور رقت انگیز دعائیںکی گئیں۔