ہند۔نیوزی لینڈ رواں سیریز پر بھی سوالیہ نشان
نئی دہلی ۔ 4 ۔ اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر نے آج ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان رواں سیریز کے منسوخ ہونے کے متعلق گشت کرنے والی خبروں کو مسترد تو کردیا لیکن دبے الفاظ میں یہ بھی کہہ دیا کہ لودھا کمیٹی کی جانب سے جن سفارشات پر عمل آوری کا حکم دیا گیا ہے ، اس کے تحت کرکٹ کو جاری رکھنا مشکل ہوگا۔ لودھا کمیٹی نے وضاحت کردی ہے کہ اس نے کرکٹ بورڈ کے اکاؤنٹس کے حامل بینکس کو کھاتے منجمد کرنے کا حکم نہیں دیا ہے لیکن ٹھاکر نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمیں ریاستی اسوسی ایشنس کو فنڈ جاری کرنے کیلئے بینکس سے رقومات نکالنے سے منع کردیا گیا ہے۔ یہاں میڈیا نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے ٹھاکر نے کہا کہ ہند۔نیوزی لینڈ سیریز کے جاری رہنے یا منسوخ ہوجانے کے متعلق میں بات نہیں کرسکتا لیکن کھلاڑیوں اور اسوسی ایشنس کو رقومات ادا نہ کی جائیں تو پھر کرکٹ کا جاری رہنا ممکن نہیں۔ حالات ایسے وقت سنگین ہوئے ہیں جب ہندوستانی ٹیم نے ٹسٹ درجہ بندی میں پہلا مقام حاصل کرلیا ہے جبکہ ونڈے میں ہم تیسرے اور ٹوئنٹی20 کی درجہ بندی میں دوسرے مقام پر فائز ہیں۔ بی سی سی آئی ایک طاقتور بورڈ ہے جس کی سرپرستی میں آئی پی ایل جیسے عالمی معیار کے ٹورنمنٹ کا کامیاب انعقاد کیا گیا لیکن اب پیسوں کے بغیر کھیل کو جاری رکھنا ناممکن ہے ۔ ٹھاکر نے مزید کہا کہ بی سی سی بیرونی ذرائع جس میں مرکز یا ریاستی حکومت بھی شامل ہے، ان سے کوئی پیسہ حاصل نہیں کرتی اور اب بینکس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ رقومات جاری نہ کریں جو یقیناً بدقسمتی ہے۔ دوسری جانب لودھا کمیٹی نے واضح کردیا ہے کہ اس نے بینکس کو بی سی سی آئی کے کھاتے منجمد کرنے کی ہدایت نہیں دی ہے بلکہ چند ایک اسوسی ایشنس کیلئے روزانہ کی اساس پر رقومات جاری کرنے کو روکا جائے۔ دریں اثناء کرکٹ کیلئے معمول کے مطابق جو فنڈ جاری کئے جاتے ہیں،
اس کو برقرار رکھا جائے۔ دوسری جانب ٹھاکر نے کہا کہ بی سی سی آئی نے جب ٹسٹ کھلاڑیوں کی میچ فیس 7 لاکھ سے بڑھاکر 15 لاکھ کردی گئی تو سوالات اٹھائے جانے لگے ۔ نیز لودھا کمیٹی کے حالیہ بیان کے بعد ریاستی بورڈس نے بی سی سی آئی سے وضاحت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ رقومات کے بغیر اپنے میدانوں پر ہوم سیزن کے مقابلوں کا انعقاد کیسے کریں گے ۔ رقومات کے بغیر کھیلوں کا انعقاد ناممکن ہے جس کے بعد اسوسی ایشنس بھی اپنی میزبانی کے متعلق فکرمند ہوچکے ہیں۔ ٹھاکر نے کہا کہ ریاستی بورڈس کا مکمل انحصار بی سی سی آئی پر ہے اور اگر کھاتے منجمد کردیئے گئے تو نیوزی لینڈ کے خلاف بھی رواں سیریز کے مابقی مقابلوں کے انعقاد پر بھی سوالیہ نشان لگ جائے گا۔ ٹھاکر نے مزید کہا کہ اب تک 7 اسوسی ایشنس نے یہ جاننے کی کوشش ہے کہ اگر لودھا کمیٹی کی جانب سے بینک کھاتے منجمد کردیئے گئے تو وہ کس طرح رواں سیزن کے مقابلوں کی میزبانی کرپائیں گے جبکہ 9 اسوسی ایشنس نے مذکورہ موضوع کے متعلق تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہند۔نیوزی لینڈ سیریز کو جاری رکھنے کے متعلق بھی عنقریب اہم فیصلہ لیا جاسکتا ہے ۔ بی سی سی آئی کے سینئر عہدیداروں نے میڈیا نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بورڈ کے معاملات میں بہت زیادہ مداخلت کی جارہی ہے۔ عوام کو معلوم ہونا چاہئے کہ بی سی سی آئی کے انتظامیہ کی وجہ سے ہندوستان کرکٹ کا سپر پاور بنا ہے اور یہ وہ بورڈ ہے جو حکومت کے بشمول کسی بھی بیرونی ذرائع سے ایک پیسہ بھی نہیں لیتا ہے۔ اس نے جو کچھ کرکٹ کا انفراسٹرکچر تیار کیا ہے، وہ اس کی اپنی محنت کا نتیجہ ہے۔