رضائے الٰہی کے حصول کیلئے اعمال صالحہ ضروری

سراج العلماء اکیڈیمی سے مولانا محمد نعیم الدین حسامی عادلؔ کا خطاب
حیدرآباد 7 مئی (راست) ربِّ کائنات نے جو بھی تخلیق فرمائی ہے اس کا مقصد ضرور ہے۔ بے مقصد کوئی بھی عمل نہیں ہوتا۔ انسان کو تو اللہ تعالیٰ نے اپنی تمام تخلیقات میں اشرف بنایا ہے اور اس کو عقل اور فہم عطا فرماکر نیکی اور بدی کو سمجھنے کی صلاحیت ودیعت فرمادی ہے۔ لہذا مرد ہو کہ عورت اللہ کی رضامندی حاصل کرنے کے لئے نیک کام کرتے رہیں اور غیر شعوری طور پر ہونے والے گناہوں کی معافی مانگتے رہیں۔ ان خیالات کا اظہار صدر سراج العلماء اکیڈیمی مولانا محمد نعیم الدین حسامی عادلؔ نے اکیڈیمی کے ماہانہ منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا نے کہاکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے انسانوں کی تخلیق سے بہت پہلے ہی ان کی تمام ہونے والی ضروریات کا انتظام فرمادیا ہے۔ سورۃ العنکبوت آیت نمبر 64 میں ارشاد فرمایا کہ اصل زندگی تو آخرت کی زندگی ہے کاش کہ انھیں معلوم ہوتا۔ سورۃ البقرہ آیت نمبر 29 میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جو کچھ بھی زمین میں ہے وہ سب تمہارے لئے ہی ہے۔ تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر انسان کس کے لئے ہے۔ اس کا جواب سورۃ الذاریت آیت نمبر 56 میں ارشاد ہوا کہ انسانوں اور جنوں کی پیدائش کا مقصد اللہ کی عبادت ہے یعنے اللہ تعالیٰ کے احکامات پر مکمل عمل کرنا ہے۔ آخر میں مولانا نے کہاکہ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی آخرت کو سنوارنے کے لئے قرآن پاک کو پڑھیں اور سمجھ کر اس پر عمل کریں تاکہ روز محشر جواب دہی آسان ہو اور جنت کے مستحق بن سکیں۔