رشوت کے خلاف کانگریس کی کوششوں کا جواز نہیں :بی جے پی

نئی دہلی۔ 22 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) راہول گاندھی کو انسداد کرپشن بلوں کو اُن کی جانب سے حالیہ عرصہ میں زور دیئے جانے پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی نے آج کہا کہ وہ انسداد بدعنوانی کی مہم میں ’’بڑی تاخیر سے شامل ‘‘ ہوئے ہیںاور اُن کی مساعی ’’مخلصانہ نہیں‘‘ کیونکہ پہلے کبھی اس مسئلے پر انھوں نے لب کشائی نہیں کی حتیٰ کہ یو پی اے حکمرانی کے دوران کئی اسکامس پیش آئے ۔ پارلیمنٹ کے توسیع سرمائی اجلاس کے اختتام پذیر ہونے کے ایک روز بعد بی جے پی قائدین سشما سوراج اور ارون جیٹلی نے یہاں جوائنٹ پریس کانفرنس میں بتایا کہ بعض انسداد کرپشن بلوں کا معرض التواء رہ جانا کانگریس کی ناکامی کے سبب ہے ،

نا کہ اپوزیشن کی وجہ سے ۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کی لیڈر سشما نے کہا کہ پارلیمنٹ کے معمول کے کام کاج کو کانگریس ارکان نے مفلوج کیا لیکن برسراقتدار پارٹی کا اُن پر کوئی کنٹرول نہ رہا ۔ حالیہ عرصہ میں اینٹی کرپشن بلس کے لئے راہول کی مہم اور اپوزیشن پر اُن کی تنقید کے بارے میں راجیہ سبھا کے اپوزیشن لیڈر جیٹلی نے کہاکہ وہ تو اس مہم میں تاخیر سے آئے ہیں ، انھوں نے گزشتہ دس برسوں میں کرپشن پر کچھ نہیں کہا لیکن اب وہ کہتے ہیں کہ کرپشن ہمارا ( کانگریس کا ) مسئلہ ہے۔ سشما نے مزید کہا کہ راہول تو اپنی کوششوں میں سنجیدہ تک نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوپی اے حکومت کے دوران کئی اسکامس ہوئے لیکن نائب صدر کانگریس نے اس بارے میں کبھی کچھ نہیں کہا ۔

’’سو چوہے کھاکے بلی حج کو چلی ‘‘ سشما نے راہول پر طنز کرتے ہوئے یہ مقولہ ادا کیا ۔ جیٹلی نے سوال اُٹھایا کہ کیوں راہول اُس وقت خاموش رہے جب 2G اسپیکٹرم ، کوئلہ بلاک الاٹمنٹ ، کامن ویلتھ گیمس ، آدرش ہاؤزنگ سوسائٹی اور وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر معاملت سے متعلق اسکامس پیش آئے ۔ سشما اور جیٹلی نے اس سوال کو ’’مفروضہ ‘‘ قرار دیا کہ آیا پارٹی اُس وقت اپنی تائید پیش کرے گی جب حکومت انسداد کرپشن قوانین کو نافذ کرنے کیلئے آرڈیننس کی راہ اپنائے گی ۔ سشما نے کہا کہ آرڈیننس کی تائید یا مخالفت کا سوال نہیں ہے ، اب کوئی پارلیمانی سیشن نہیں ہوگا ۔ اگر ہم مرکز میں برسراقتدار آتے ہیں تو ہم ان قانون سازیوں میں تبدیلیاں کریں گے ۔