رشوت خوروں کو بی جے پی حکومت کی پشت پناہی

بنگلورو۔25؍جون:(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آئی پی ایل گھپلے کے سرغنہ للت مودی کے ساتھ تعلقات رکھنے اور انہیں غیر قانونی طور پر سرکاری مدد فراہم کرنے کے الزامات کا سامنا کررہے مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج اور راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندرا راجے کے خلاف کانگریس پارٹی نے کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور کی قیادت میں زبردست احتجاج کیا اور فوری طورپر ان دونوں کو عہدوں سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اے آئی سی سی جنرل سکریٹری بی کے ہری پرساد نے الزام عائد کیا کہ سشما سوراج کے شوہر کوشل سوراج انڈر ورلڈ ڈان داوؤد ابراہیم کے ساتھی روپیش شرما کی وکالت کرتے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ بی جے پی کے ذریعہ گھپلوں سے پاک انتظامیہ کی فراہمی کا دعویٰ بے بنیاد ثابت ہوا ہے۔ جب امیت شاہ گجرات کے وزیر داخلہ تھے تب شہاب الدین اور پرجا پتی فرضی انکاؤنٹر معاملے پر انہیں مستعفی ہونا پڑا تھا، سپریم کورٹ نے امیت شاہ کو دو سال تک گجرات سے تڑی پار کیاتھا اور وہ مہاراشٹرا میں پناہ گزین تھے، اب وہ بی جے پی کے قومی صدر بنے بیٹھے ہیں۔ ایک اور مرکزی وزیر نتن گڈکری کے خلاف بینک کے قرضے کا غلط استعمال کرنے کا الزام سی بی آئی رپورٹ میں ثابت ہوگیا ہے۔ انہوںنے بتایاکہ سشما سوراج ہریانہ میں جنم لیں اور مدھیہ پردیش سے انتخابات میں کامیابی حاصل کیں، اس کے بعد کرناٹک کا رخ کیا اور کانکنی لوٹ میں ریڈی برادران کا بھرپور ساتھ دیا، انہوںنے کانکنی لوٹ میں ملوث سابق وزراء سری راملو اور جناردھن ریڈی کو اپنی اولاد قرار دیا تھا۔ اسی طرح راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندرا راجے نے انتخابات کے موقع پر للت مودی سے کافی فنڈ وصول کیاتھا۔ ریاست میں جب بی جے پی برسر اقتدار تھے تب اس کے وزیراعلیٰ کے علاوہ چھ وزراء کو جیل جانا پڑا تھا، ایسی پارٹی اور ایسے لیڈروں سے کانگریس کو سبق سیکھنے کی چنداں ضرورت نہیں۔ مسٹر ہری پرساد نے بتایاکہ جب منموہن سنگھ وزیراعظم تھے تب موجودہ وزیراعظم نریندر مودی ان کی خاموشی پر طنز کیا کرتے تھے، اب وہ خود سشما سوراج اور وسندرا راجے کے معاملے میں خاموشی کیوں اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزمیں جمہوری حکومت قائم نہیں بلکہ آر ایس ایس کی چڈی پہننے والے لوگ اقتدار پر قبضے جمائے ہوئے ہیں، کوئی بھی منصوبہ جاری کرنا ہوتو ناگپور میں واقع آر ایس ایس ہیڈکوارٹرس سے رہنمائی حاصل کی جاتی ہے۔ عالمی یوم یوگا کے موقع پر مودی نے آر ایس ایس دفتر پہنچ کر شواسنا کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا کہ وہ کٹ پتھلی بن کر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کمار سوامی اور یڈیورپا کے درمیان ہوئی خفیہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے بتایاکہ اب دوبارہ اقتدار کیلئے یہ لوگ ایک ہونے والے ہیں۔ ریاستی وزیر اور اے آئی سی سی ترجمان دنیش گنڈو راؤ نے بتایا کہ وزیراعظم نریندر مودی روزانہ ہزاروں ٹیوٹ کرتے ہیں۔ مگر اب تک انہوںنے آئی پی ایل گھپلے میں ملوث للت مودی سے متعلق اپنے موقف کا اظہار نہیں کیا ہے۔ شفاف انتظامیہ کی فراہمی کا اعلان کرکے اقتدار حاصل کرنے والی بی جے پی کے ذریعہ رشوت خوروں کی پشت پناہی کی جارہی ہے۔ یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر رضوان ارشد نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ من کی بات پروگرام میں دیگر موضوعات پر بات چیت کرنے کی بجائے انہیں چاہئے کہ وہ آئی پی ایل گھپلے سے متعلق قوم سے مخاطب ہوں۔ انہوںنے بتایاکہ آر ایس ایس اور بی جے پی کو جمہوریت پر بھروسہ نہیں ، اس لئے وہ خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ فریڈم پارک میںصبح سے لے کر دوپہر تک چلنے والے اس احتجاج میں قائدین نے بتایاکہ جب مودی گجرات کرکٹ بورڈ کے چیرمین تھے، تب للت مودی آئی پی ایل چیرمین کے عہدہ پر فائز تھے، تب سے ہی ان دونوں میں تعلقات موجود ہیں، اگر سشما سوراج اور وسندرا راجے کے معاملے پر تحقیقات کا حکم دیا جائے تو انہیں خوف ہے کہ وہ خود اس میں پھنس جائیں گے۔ اس موقع پر ریاستی وزراء رام لنگا ریڈی ، ڈی کے شیوکمار پارٹی قائدین ایم وی راج شیکھرن ، بی ایل شنکر، لکشمی ہبالکر، وی ایس اگرپا، ایچ ایم ریونا، اور آر وی وینکٹیش کے علاوہ دیگر موجود تھے۔
٭٭٭