نئی دہلی 19 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کے سینئر لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے آج کہا کہ راہول گاندھی گذشتہ سال ستمبر میں داغدار قانون سازوں کے آرڈیننس مسئلہ سے بہتر انداز میں نمٹ سکتے تھے ۔ انہوں نے اس وقت ایک پریس کانفرنس میں اچانک نمودار ہوتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بل انتہائی نامناسب تھا ۔ ڈگ وجئے سنگھ نے ایک ٹی وی چینل پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ایسے کچھ مسائل ہیں جن سے بہتر انداز میں نمٹا جاسکتا تھا ۔ ڈگ وجئے سنگھ سے سوال کیا گیا تھا کہ راہول گاندھی کیوں فیصلہ سازی سے عاری ہیں۔ راہول گاندھی نے اس آرڈیننس پر یو پی اے حکومت ہی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔
ڈگ وجئے سنگھ سے جب سوال کیا گیا تھا کہ آیا وہ اس بات کو قبول کرتے ہیں کہ راہول اس مسئلہ سے بہتر انداز میں نمٹ سکتے تھے تو ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ یقینی طور پر ایسا ہوسکتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ کچھ لوگوں کو یہ طریقہ کار پسندنہ آیا ہو لیکن نوجوان اکثر ایسا کرتے ہیں ۔ وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ راہول نے جس انداز میں کام کیا تھا وہ بہتر تھا ۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کانگریس پارٹی کیوں راہول گاندھی کو وزارت عظمی امیدوار کے طور پر نامزد کرنے سے گریز کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ کانگریس میں وزارت عظمی امیدوار کے اعلان کی روایت نہیں ہے ۔
کانگریس یا بی جے پی کی تائید نہیں کی جائے گی ۔ بھٹا چارجی
کولکتہ 19 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) سی پی ایم نے آج کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد کانگریس یا بی جے پی کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں کیا جائیگا ۔ پارٹی نے الزام عائد کیا کہ اقتدار کی بھوکی اور موقع پرست ترنمول کانگریس انتخابات کے بعد بی جے پی سے اتحاد کا ارادہ رکھتی ہے ۔ سی پی ایم لیڈر بدھادیب بھٹا چارجی نے نے کہا کہ کسی بھی حال میں ہم کانگریس یا بی جے پی کا ساتھ نہیں دینگے ۔ اس کی بجائے اپوزیشن میں بیٹھ کر ہم عوام دشمن پالیسیوں کی مخالفت کرینگے ۔ ہم اقتدار کے بھوکے یا موقع پرست نہیں ہیں۔