راہول ہی کانگریس قیادت کے اہل ، پارٹی میں تاسف و دِل شکنی کی ضرورت نہیں : تھرور

صدر ڈی ایم کے اِسٹالن کا راہول گاندھی پر مستعفی نہ ہونے کیلئے زور
نئی دہلی۔ 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس سینئر لیڈر ششی تھرور نے کہا کہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں ہزیمت نے دوچار پارٹی کو صرف راہول گاندھی ہی طوفان سے بچاکر کنارے لاسکتے ہیں اور پارٹی ابھی زندہ ہے اور اس کو متوفی کہنا قبل از وقت ہے۔ تھرور نے کہا کہ پارٹی کے پاس فی الوقت اتنی طاقت نہیں ہے کہ اپنے زخموں کو جلد ہی مندمل کرسکے کیونکہ پارٹی کے سامنے فی الوقت چند ریاستوں کے انتخابات کی تیاری پر توجہ مرکوز کرنی ہے۔ پارٹی فی الحال اپنی بقاء کے بحران سے دوچار ہے کیونکہ راہول گاندھی پارٹی کی سخت ہزیمت سے استعفیٰ دینے پر مصر ہیں کیونکہ پارٹی نے صرف 52 لوک سبھا نشستیں جیتی ہیں جس کے باعث کانگریس برسراقتدار ریاستوں کو خطرہ لاحق ہوچکا ہے۔ ششی تھرور جنہوں نے مسلسل تیسری میعاد کیلئے تریواننتاپورم لوک سبھا نشست سے منتخب ہوئے ہیں، کہا کہ اگر ان پر لوک سبھا پارٹی لیڈر کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے تو وہ سنبھالنے کیلئے تیار ہیں۔ ابھی بھی کانگریس ملک کی متبادل بی جے پی پارٹی کی حیثیت رکھتی ہے اور اس کو راہول گاندھی کی قیادت ہی صحیح سمت میں لے جاسکتی ہے۔ ان کی دانست میں آزادی کے بعد نہرو۔ گاندھی خاندان ہی پارٹی کو سنوارنے اور صحیح سمت میں لے جانے کا ریکارڈ رکھتی ہے اور اندرونی پارٹی عزت و توقیر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے۔ اس خاندان کی کانگریس کیلئے عظیم قربانیاں قابل تعظیم ہے۔

سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ گاندھی نے پارٹی کو اپنی قیادت سے ایک نئی راہ دکھائی ہے اور پارٹی کو مزید ان کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ راہول کے استعفیٰ کی خبر پر میڈیا نے پارٹی ناکامی کی ساری ذمہ داری ان کے کاندھوں پر ڈال دی ہے وہ مناسب نہیں ہے اور صرف ایک شخص واحد کے سرسری ذمہ سونپنا ناانصافی ہے، حالانکہ انہوں نے ناکامی کی ساری ذمہ داری اپنے سر لی ہے لیکن پارٹی کے دوسرے قائدین کو بھی اس میں برابر کا حصہ دار ہونا چاہئے۔ 63 سالہ قائد نے کہا کہ کہاں پر غلطیاں سرزد ہوئی ہیں، تمام پارٹی افراد کی ذمہ ہے کہ اس کا جائزہ لیں اور پارٹی کی نشاۃ ثانیہ کیلئے بھرپور کام کریں۔ چینائی سے موصولہ اطلاع کے بموجب صدر ڈی ایم کے، ایم کے اسٹالن نے آج صدر کانگریس راہول گاندھی پر زور دیا کہ وہ اپنے عہدہ سے مستعفی نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے گزشتہ عام انتخابات کے بہ نسبت اس بار عوام کے دل جیت لئے ہیں، حالانکہ اسے انتخابی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ اطلاعات ملی ہیں کہ راہول گاندھی مستعفی ہونے پر اٹل ہیں چنانچہ اسٹالن نے راہول گاندھی سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔