راہول گاندھی کے حیدرآباد یونیورسٹی دورہ پر تنقید

گدھ کی طرح نعشوں پر سیاست کی جا رہی ہے ۔ بی جے پی کا الزام
حیدرآباد 30 جنوری ( پی ٹی آئی ) بی جے پی نے آج راہول گاندھی کے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے دوسرے دورہ پر تنقید کی ہے ۔ راہول حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں ریسرچ اسکالر روہت ویمولہ کی خود کشی پر دو ہفتوں میں دوسری مرتبہ یہاں آئے ہیں۔ بی جے پی نے راہول اور کانگریس پارٹی پر اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ گدھ کی طرح نعشوں پر سیاست کر رہے ہیں۔ تلنگانہ بی جے پی کے ترجمان کرشنا ساگر راؤ نے کہا کہ راہول اور کانگریس سیاسی طور پر اس قدر دیوالیہ اور بے کار ہوگئے ہیں کہ وہ ایک طالب علم کی اندوہناک موت پر سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ راہول گاندھی چینائی کیوں نہیں گئے جہاں ایک ہفتے قبل تین طالبات نے خود کشی کرلی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش میں راہول گاندھی دوبارہ حیدرآباد یونیورسٹی آئے ہیں۔ یہ لاشوں پر سیاست کی مثال ہے ۔ راہول کل رات نصف شب کے بعد حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی پہونچے تھے ۔ رات میں وہ موم بتی مارچ میں شامل ہوئے جو احتجاجی طلبا نے منعقد کیا تھا ۔ یہاں انہوں نے دو گھنٹے گذارے تھے ۔ وہ آج دن میں بھی طلبا کے ساتھ بھوک ہڑتال میں علامتی طور پر شامل ہوئے تھے ۔ کانگریس مسلسل مطالبہ کر رہی ہے کہ اس واقعہ میں دو مرکزی وزرا بنڈارو دتاتریہ اور سمرتی ایرانی کو کابینہ سے برطرف کیا جائے ۔