راہول گاندھی کے تبصرے پر بی جے پی میں ہلچل

سبری ملا تنازعہ پر احتجاجی بھوک ہڑتال کا بی جے پی کی جانب سے اہتمام

ترواننتاپور م ۔ /30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے اپنے احتجاج میں شدت پیدا کردی ہے ۔ سبری ملا تنازعہ پر ایک دن طویل بھوک ہڑتال کا اہتمام کیا گیا ۔ صدر کانگریس راہول گاندھی نے عمر کے تمام زمروں کی خواتین کو سبری ملا مندر میں داخلہ کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا جس کی تائید سپریم کورٹ اور کیرالا ہائیکورٹ کی جانب سے کی گئی ہے ۔ ان کے اس مطالبہ پر بی جے پی میں ہلچل مچ گئی ۔ بی جے پی کے سینکڑوں کارکنوں نے ریاستی پولیس سربراہ کے دفتر کے روبرو بطور احتجاج ایک دن کی بھوک ہڑتال کا اہتمام کیا ۔ یہ احتجاج سبری ملا مندر میں حائضہ خواتین کے داخلے کی اجازت دینے کے سپریم کورٹ کے حکمنامہ کے خلاف کیا جارہا ہے جس کی قیادت بی جے پی کررہی ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر پی ایس سریدھرن پلے نے آج کے احتجاج کی قیادت کی ۔ جبکہ پارٹی کارکنوں نے سپرنٹنڈنٹ پولیس کے دفتر تک تمام ضلعی ہیڈکوارٹرس پر جلوس نکالا اور حکومت کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو نافذ کرنے کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے 3000 سے زیادہ افراد نے خود کو گرفتاری کیلئے پیش کیا ۔ اندور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے شخصی طور پر سپریم کورٹ کے حکم نامہ کا خیرمقدم کیا تھا ۔ تاہم ان کے خیالات سے پارٹی کی کیرالا شاخ میں اظہار اختلاف کیا ہے ۔ اس موقع سے استفادہ کرتے ہوئے چیف منسٹر کیرالا پی وجین نے راہول گاندھی کے بیان کا خیرمقدم کیا اور ان کی پارٹی کی ریاستی شاخ کی مذمت کرتے ہوئے اس کو بدبختانہ قرار دیا جبکہ اس مسئلہ پر اس کا مرکزی قیادت کے ساتھ ہم آہنگ ہونا ضروری ہے ۔ کانگریس کے سینئر قائد رمیش چنی تھالہ نے کہا کہ اس مسئلہ پر پارٹی میں کوئی الجھن نہیں ہے ۔ راہول گاندھی نے ریاستی کانگر یس کے سبری ملا کے بارے میں موقف سے اختلاف نہیں کیا ۔ بی جے پی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پلے نے کہا کہ حکومت کی ایپا بھکتوں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور 3742 افر اد منگل تک گرفتار کئے جاچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہریوں کو بھگوان ایپا مندر کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ گزشتہ 50 سال سے اس مندر کی ساکھ برقرار ہے اور اس کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ سی پی آئی ایم کیلئے پریشانی کا لمحہ اس وقت آیا جبکہ سینئر مارکسی قائد سابق ایل ڈی ایف کنوینر ایم ایم لارنس کے پوتے نے بی جے پی کے احتجاج میں حصہ لیا

ویاپم اسکام میں میرا خاندان ملوث نہیں ، مجھ پر مقدمہ چلائیں:راہول
کھارگون (مدھیہ پردیش۔ /30 اکٹوبر(سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگر یس راہول گاندھی نے آج کہا کہ ان کا خاندان ویاپم اسکام میں ملوث نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے خلاف ہتک عزت مقدمہ کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ مدھیہ پردیش میں یہ اسکام 2013 ء میں دریافت کیا گیا تھا اور مبینہ طور پر سرکاری عہدیدار اور سیاستداں اس میں ملوث تھے ۔ صدر کانگریس کے خلاف بھی بی جے پی کی ریاستی شاخ نے عوام کو گمراہ کرکے الزامات عائد کئے تھے ۔ بی جے پی کی ریاستی شاخ نے اس الزام کی تردید کی کہ اس نے عوام کو گمراہ کیا ہے ۔ چیف منسٹر نے ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی کے الزام کی تردید کی اور کہا کہ راہول گاندھی ویاپم اسکام کی بات کرتے ہوئے ہتک عزت دعوے کے تذکرہ پر اتر آئے اور انہوں نے دھمکی دی کہ اگر آپ چاہتے ہیں تو میرے خلاف مقدمہ چلائیں ۔ کانگریس 2003 ء سے مدھیہ پردیش میں اقتدار سے باہر ہے اور اسی وجہ سے ویاپم اسکام کا مسئلہ اٹھایا جارہا ہے تاکہ بر سراقتدار بی جے پی کو پورے مدھیہ پردیش میں بدنام کیا جاسکے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ میرا خاندان بھی ویاپم اسکام میں ملوث نہیں ہے جیسا کہ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا ہے ۔