صدر کانگریس کا ارادہ ’’چوکیدار چور ہے ‘‘ کے اعادہ کا نہیں تھا ،پارٹی کا ادعا
نئی دہلی ۔ /23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج صدر کانگریس راہول گاندھی کے نام فوجداری توہین عدالت نوٹس ان کے ’’چوکیدار چور ہے ‘‘ کے وزیراعظم نریندر مودی پر رافیل مقدمہ کے فیصلے کے حوالے سے استعمال کرنے پر یہ نوٹس جاری کی ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ایسا کرنا غلط تھا ۔ تاہم کہا کہ اس کا حوالہ غیردرست انداز میں دیا گیا ہے ۔ عدالت عالیہ نے کہا کہ /30 اپریل کو توہین عدالت کی درخواست جو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ مینکاشی لیکھی نے راہول گاندھی کے خلاف داخل کی ہے سماعت ہوگی ۔ رافیل لڑاکا جٹ طیاروں کے سودے سے متعلق شکایت کی سماعت /14 ڈسمبر کو کی جائے گی ۔ سپریم کورٹ نے راہول گاندھی کی اس درخواست کو مسترد کردیا کہ لیکھی کی درخواست کو مسترد کردیا جائے ۔ تاہم انہیں اس سماعت کے موقعپر شخصی حاضری سے استثنیٰ دیدیا ۔ سپریم کورٹ کی بنچ جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس سنجیو کھنا پر مشتمل تھی ۔ ابتداء میں بنچ نے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی سے سوال کیا تھا کہ وہ لیکھی کی تائید کررہے ہیں اور درخواست کا متن حیران کن ہے جو راہول گاندھی نے حلف نامہ داخل کیا ہے ۔ اس میں انہوں نے اپنے تبصرے پر اظہار افسوس کیا تھا ۔ راہول گاندھی نے ادعا کیا کہ یہ تبصرے سیاسی انتخابی مہم کی گرما گرمی کے تحت کیا گیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے بنچ روہتگی سے حلف نامے کا متن دریافت کیا ۔ روہتگی نے کہا کہ صدر کانگریس نے اعتراف کرلیا ہے کہ ان کا بیان جو /10 اپریل کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں دیا گیا تھا غلط تھا ۔ اس لئے ابتدائی اعتراضات کو مرکز کے انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے ہیں مسترد کردینا چاہییے ۔ رافیل سودا درخواست کے دائرے کار میں شامل نہیں ہے ۔ روہتگی نے کہا کہ صدر کانگریس نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے ایک غلط بیان دیا تھا ۔ راہول گاندھی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یہ انتخابی گرما گرمی کا نتیجہ تھا ۔ راہول گاندھی کی پارٹی کانگریس نے کہا کہ اس کے صدر راہول گاندھی نے اپنے تبصرے کی سپریم کورٹ میں وضاحت کردی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ چوکیدار چور ہے کا نعرہ سپریم کورٹ کے خلاف نہیں تھا ۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس نعرے کو آئندہ بھی استعمال کرتے رہیں گے ۔