گجرات پولیس کو دیگر 3 ملزمین کی تلاش
پالن پور ۔ /6 اگست (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی یوتھ ونگ لیڈر جیش درجیکو نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کی کار پر مبینہ طور پر پتھر پھینکنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا آج جیل بھیج دیا گیا ۔ مجسٹریٹ عدالت کی جانب سے اسے عدالتی تحویل میں دیا گیا ہے ۔ راہول گاندھی گجرات کے سیلاب سے متاثرہ ضلع بناسا کنتھا کا دورہ کررہے تھے ۔ دھنیرا جوڈیشیل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس وی ایس ٹھاکر نے جیش درجی کو جیل بھیج دیا ۔ انہوں نے ملزم کو 4 دن کیلئے پولیس تحویل میں دینے کی درخواست کو مسترد کردیا ۔ ایڈیشنل استغاثہ پرکاش جوشی نے بتایا کہ جج نے ملزم کی درخواست ضمانت کو بھی مسترد کردیا ۔ اسی دوران کانگریس نائب صدر راہول گاندھی کی کار پر کئے گئے حملے میں مبینہ طور پر ملوث مزید تین افراد کی گجرات پولیس کو تلاش ہے۔ راہول گاندھی کی کار پر ضلع بناس کانتھا پر حملہ کیا گیا تھا۔ مقامی کانگریس ارکان نے دعویٰ کیا کہ تین افراد کی بھگوان داس پٹیل، مور سنگھ راؤ اور مکیش ٹھکر کی حیثیت سے نشاندہی کی گئی۔ ان کا تعلق حکمراں بی جے پی سے ہے اور حملہ کی سازش میں یہ ملوث تھے۔ پولیس نے کل بی جے پی یوتھ ونگ لیڈر جیش درجی کو کل بناس کانتھا سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب تحقیقات میں اس کا نام سامنے آیا۔ دھنیرا سرکل پولیس انسپکٹر جے این کھانت نے بتایا کہ مزید 3 افراد کو پکڑنے کی کوشش جاری ہے جو مفرور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کی گاڑی پر حملہ کی تحقیقات میں یہ تین نام سامنے آئے۔ راہول جمعہ کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کررہے تھے، اس وقت ان پر پتھر پھینکا گیا تھا۔ درجی اور دیگر تین کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہیں بناس کانتھا میں عوام سے خطاب کو بھی مختصر کرنا پڑا تھا کیونکہ چند افراد نے سیاہ پرچم کیساتھ مظاہرہ کیا تھا۔ ریاستی حکومت نے دعویٰ کیا کہ راہول گاندھی نے انہیں فراہم کی گئی بلٹ پروف گاڑی استعمال نہیں کی، اس کے برعکس پارٹی کارکن کی کار میں سفر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد کانگریس نے ملک بھر میں احتجاج شروع کردیا ہے۔