راہول کا پنڈت نہرو سے تقابل ‘ کانگریس کی کامیابی ممکن

کانگریس صدر انتخابی سیاست سے پرے سوچتے ہیں۔ ڈی ایم کے کے اخبار کا اداریہ

چینائی 31 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ڈی ایم کے نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی کا پنڈت جواہر لال نہرو سے تقابل کیا ہے اور کہا کہ وہ فراخدلانہ نظریاتی معاملات میںپنڈت نہرو کی طرح کام کرتے ہیں اور وہ صرف انتخابی سیاست سے پرے سوچتے ہیں ۔ پارٹی نے کہا کہ کانگریس کو راہول گاندھی جیسی وسیع الذہن شخصیت کی ہی ضرورت ہے ۔ ایک ایسے وقت جبکہ کانگریس پارٹی انتشار کا شکار دکھائی دیتی ہے اور راہول گاندھی انتخابات میں بدترین شکست کی وجہ سے پارٹی صدارت سے مستعفی ہونا چاہتے ہیںڈی ایم کے نے کہا کہ راہول گاندھی کا سیاسی سفر نچلی سطح سے پارٹی کو مستحکم کرنے کا ہونا چاہئے اور اگر ایسا کیا جاتا ہے تو پھر کامیابی ممکن ہے ۔ راہول گاندھی کے جذبوں کو پروان چڑھانے کی کوشش کے طور پر ڈی ایم کے کے اخبار موراسولی نے اپنے اداریہ میں تحریر کیا ہے کہ کانگریس ایک وسیع الخیال پارٹی ہے اور اس کی قیادت کرنا ایک وسیع الذہن شخصیت کا ہی کام ہے جیسے راہول گاندھی ہیں۔ ڈی ایم کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے بھی چند دن قبل ہی راہول گاندھی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ پارٹی صدارت سے مستعفی نہ ہوں ۔ پارٹی ترجمان میں آج تحریر کیا گیا ہے کہ راہول گاندھی نے انتخابات کی مہم کے دوران صرف انتخابی سیاست پر توجہ نہیں دی اور خود کو اس حد تک محدود نہیں رکھا تھا ۔ ڈی ایم کے نے کہا کہ اس کی بجائے راہول گاندھی نے ہندوستانی سماج کے تعلق سے اپنی فکر و تشویش کا اظہار کیا تھا اور وہ مذہبی اختلافات ‘ معاشی بدعنوانیوں اور غربت کے خاتمہ جیسے مسائل پر توجہ دیتے نظر آئے ۔ اخبار مذکور کے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ راہول گاندھی شمالی ہند اور جنوبی ہند کی ریاستوں کے عوام کی ذہنیت میں فرق کے تعلق سے بھی واقفیت رکھتے ہیں ۔ اخبار مذکور نے تحریر کیا ہے کہ راہول گاندھی جہاں ایک معقولیت پسند لیلار ہیں وہیں وہ ڈی ایم کے آنجہانی لیڈر ایم کروناندھی کے طریقہ کار کو بھی مانتے ہیں اور یہی باتیں انہیں انتخابی جیت اور ہار سے اوپر لے جاتی ہیں۔ کانگریس صدر کو چاہئے کہ وہ صرف انتخابی سیاست تک محدود نہ رہیں اور صرف وزیراعظم کو تنقیدوں کا نشانہ بنانے پر اکتفاء نہ کریں بلکہ وہ دوسرے مسائل پر بھی توجہ دیں اور ان پر کام کریں۔ وہ ماضی میں ایسا کرتے بھی رہیںہیور ایسا کرتے ہوئے وہ در اصل پنڈت جواہر لال نہرو کے فراخدلانہ نظریات پر کام کرنے والے بن گئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ راہول گاندھی کے پاس کانگریس کا قلعہ بنانے کیلئے مضبوط سامان موجود ہے اور کانگریس کو کامیابی دلائی جاسکتی ہے ۔