لکھنؤ 8 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی نے اترپردیش میں 2500 کیلو میٹر طویل یاترا شروع کی ہے اور ایسے موقع پر چیف منسٹر اکھلیش یادو نے انھیں کانگریس پارٹی کا ایک اچھا انسان قرار دیا اور یہ بھی کہاکہ اگر راہول گاندھی ریاست میں زیادہ وقت صرف کریں تو اُن کے ساتھ ’’دوستی‘‘ ہوسکتی ہے۔ اِس سے ایک نئی سیاسی صف بندی کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔ اکھلیش یادو نے تاہم مجوزہ اترپردیش اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور سماج وادی پارٹی اتحاد کے بارے میں سوال کو مسترد کردیا۔ انھوں نے کہاکہ ’’راہول جی بہت اچھے انسان ہیں اور بہت اچھے لڑکے ہیں، یوپی میں زیادہ رہیں گے تو ہماری بھی دوستی اُن سے ہوگی اور دو اچھے لوگ مل جائیں تو کیا خراب بات ہے؟‘‘ راہول گاندھی نے ریاست میں جاری کسان مہا یاترا کے دوران مرکز اور وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا لیکن انھوں نے ریاست میں سماج وادی پارٹی حکومت پر کڑی تنقید سے گریز کیا ہے۔ جب اکھلیش یادو سے ایس پی ۔ کانگریس اتحاد کے امکانات کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہاکہ آپ اِس میں سیاست کیوں دیکھ رہے ہیں۔ وہ آج کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ راہول گاندھی کی کھاٹ پنچایت کے بعد مقامی عوام کی جانب سے پلنگ اپنی سائیکلوں پر لے کر بھاگنے کے بارے میں سوال پر اکھلیش نے کہاکہ کم از کم سائیکل (سماج وادی پارٹی کا انتخابی نشان) اُن کے کچھ کام آیا۔ انھوں نے کہاکہ اگر سماج وادی ارکان ایسا کرتے تو آپ (میڈیا) یہی کہتا کہ سماج وادی کے غنڈے پلنگ چھین کر فرار ہوگئے۔