نیشنل ہیرالڈ کیس: زیرتصفیہ درخواست کی یکسوئی تک حکم پر عمل نہ کرنے محکمہ انکم ٹیکس کو سپریم کورٹ کی ہدایت
نئی دہلی۔ 4 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے نیشنل ہیرالڈ کیس کے ضمن میں کانگریس قائدین سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے خلاف 2011-12ء کے ٹیکس تخمینوں کو دوبارہ کھولتے ہوئے محکمہ انکم ٹیکس کو ان دونوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے، تاہم عدالت عظمیٰ نے ان دونوں کی درخواستوں کے زیرتصفیہ رہنے تک محکمہ انکم ٹیکس کو اس اجازت پر عمل آوری کرنے سے روک دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ کانگریس کے صدر راہول گاندھی اور ان کی والدہ سونیا گاندھی کی طرف سے دائر کردہ درخواستوں کے جواز پر وہ کسی نظریہ کا اظہار نہیں کررہا ہے۔ عدالت عظمیٰ کی تجویز کہ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کی طرف سے قبول کرلیا گیا ہے لیکن محکمہ انکم ٹیکس نے اس کی مخالفت کی۔سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے رجوع ہوتے ہوئے کہا کہ دونوں گاندھیوں کے خلاف دوبارہ تخمینہ کا حکم جاری کرنے کے بعد اس پر عمل آوری سے محکمہ کو نہیں روکا جانا چاہئے۔ تشار مہتا نے کہا کہ عدالت کو اس مقدمہ کی مزید سماعت کرتے ہوئے مناسب احکام جاری کرنا چاہئے تاہم سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ عبوری حکم دونوں کے لئے یکساں و مساویانہ ہے۔ ٹیکس کا مسئلہ نیشنل ہیرالڈ کیس سے متعلق ہے جس میں کانگریس قائدین فوجداری مقدمہ کا سامنا بھی کررہے ہیں۔ جسٹس اے کے سیکری کے زیرقیادت بینچ نے اس مقدمہ کی آئندہ سماعت 8 جنوری 2019ء کو مقرر کی ہے۔ سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور کانگریس کے ایک سینئر لیڈر آسکر فرنانڈیز نے دہلی ہائیکورٹ کی طرف سے 10 ستمبر کو معلنہ فیصلہ کو چیلنج کیا تھا جس کے ذریعہ ان کے ٹیکس تخمینہ جات برائے 2011-12ء کی دوبارہ کشادگی کے خلاف ان کی درخواست خارج کردی گئی، تاہم اس بینچ نے جس میں جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس عبدالنذیر نے کہا کہ وقت کی کمی کے سبب اس مسئلہ پر منگل کو سماعت نہیں کی جاسکتی۔ یہ ایک عبوری حکم ہے جو دونوں فریقوں کے لئے یکساں و مساویانہ ہونا چاہئے تاہم یہ بھی واضح کردیا کہ وہ اس مقدمہ کی خوبیوں کا تذکرہ نہیں کررہی ہے کیونکہ اس کے لئے تفصیلی سماعت درکار ہوگی۔ سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹس کپل سبل، پی چدمبرم اور اروند داتار اس مقدمہ میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کی پیروی کررہے ہیں۔ اس مقدمہ میں ان دونوں قائدین کو 19 ڈسمبر 2015ء کو تحت کی ایک عدالت سے ضمانت حاصل ہوئی تھی۔