راہنے بیٹنگ شعبے میں نمبر 4 کے مسائل کا حل ؟

ہیملٹن /21 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) آئی سی سی ورلڈ کپ 2015 کے پیش نظر تمام ٹیموں نے اپنی تیاریوں اور منصوبوں پر عمل آوری کا آغاز کردیا ہے اور عالمی چیمپین ہندوستانی کرکٹ ٹیم بھی 2015 ورلڈ کپ کی تیاریوں کا آغاز کردیا ہے اور اس دوران بیٹنگ میں چوتھا مقام ( نمبر 4 ) اہم موضوع ہے ۔ ٹسٹ کرکٹ میں عظیم بیٹسمین سچن ٹنڈولکر کی سبکدوشی کے بعد ویراٹ کوہلی نے جنوبی افریقہ کے خلاف نمبر 4 پر بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے اس خلاء کو پر کردیا ہے ۔ جبکہ ونڈے میں نمبر 4 ہنوز تجرباقی مراحل سے گذ رہا ہے ۔ جیسا کہ کپتان دھونی نے ورلڈ کپ کی تیاریوں کے تناظر میں اس مقام پر مستقل بیٹنگ کرنے والے یوراج سنگھ پر سریش رائینا کو ترجیح دی تھی تاہم رائینا آسٹریلیا کے خلاف گھریلو سیریز میں ہی ناکام ثابت ہوئے جبکہ جنوبی افریقہ اور پھر نیوزی لینڈ کے خلاف رائینا اچھال لیتی گیندوں کے خلاف ناکام ہوئے ہیں ۔

نیوزی لینڈ کے خلاف اتوار کو نیپر میں منعقدہ پہلے ونڈے میں جب اجنکیاراہنے کو دھونی نے نمبر 4 پر بیٹنگ کیلئے روانہ کیا تو ایسا محسوس ہورہا ہے کہ دھونی کی نمبر 4 پر راہنے پہلی پسندہیں کیونکہ ممبئی سے تعلق رکھنے والے اس بیٹسمین میں صبرآزما ، ذمہ دارانہ اور تکنیک کے مطابق بیٹنگ کرنے کی صلاحیت موجود ہے جس کا ثبوت انہو ںنے جنوبی افریقہ کے دورہ پر حریف فاسٹ بولروں کے خلاف دیا ہے ۔ نیوزی لینڈ کے خلاف نمبر 4 پر بیٹنگ کرتے ہوئے راہنے نے صرف 8 رنز اسکور کئے لیکن 1992 ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑی اور سابق سلیکٹر کرن مورے کا کہنا ہے کہ نمبر 4 پر بہتر مظاہرہ کرنے کی راہنے میں صلاحیت موجود ہے کیونکہ ونڈے میں نمبر 3 اور نمبر 4 کلیدی مقامات ہوتے ہیں جہاں بیٹنگ کرنے والے کھلاڑی میں محتاط اور جارحانہ دونوں طرز کی صلاحیتیں ضروری ہوتی ہیں اور یہ دونوں صلاحیتیں راہنے میں موجود ہیں ۔