راہل گاندھی کی مودی حکومت پر شدید نکتہ چینی 

بیدر : کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا تاہم اب کہا جارہا ہے کہ پکوڑے بناؤ۔ انہوں نے کرناٹک میںآئندہ لوک سبھا انتخابات کیلئے کانگریس کی مہم کے حصہ کے طور پر بیدر میں کانگریس کی جنادھوانی یاترا کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کیا کہ وہ رافیل پر کھلے عام بحث کریں ۔ انہوں نے تعجب کا اظہار کیا کہ وزیراعظم فرانس سے کئے گئے معاملات کے پس پردہ حقیقت کے اظہار سے کیوں راہ فرار اختیار کررہے ہیں ۔راہل نے

رافیل کو سب سے بڑے رشوت خوری کے گھپلے سے تعبیر کیا اور کہا کہ اس سے وزیر اعظم کے دوست انیل امبانی کو فائدہ پہنچے گا۔ کانگریس صدر نے پیر کے روز کرناٹک کے بیدر ضلع میں ایک کسان ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی او ران کی حکومت پر جم کر حملہ کیا ۔ راہل گاندھی نے حال ہی میں نریندر مودی کے ذریعہ سنائے گئے ایک قصہ پر ظنز بھی کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے دوکروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ان کا یہ وعدہ جملہ بن گیا ۔راہل نے مزید کہا کہ ان کا وعدہ تو پورا نہیں ہوا لیکن اب وہ نوجوانوں کو پکوڑے بنانے کیلئے کہہ رہے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہم آپ کو گیس نہیں دیں گے گیس آپ کو نالہ سے نکال کر کوکر میں ڈالنی پڑے گی ۔

کانگریس صدر نے اپنی تقریر کے دوران نریندر مودی کو چیلنج پیش کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران ہم نے کہاتھا کہ جیسے ہی کرناٹک میں کانگریس کی حکومت آئے گی ، ہمارا پہلا کام کسان کا قرض معاف کرناہوگا ، او رہم نے ایسا کرکے دکھایا ۔ لیکن نریندر مودی جی کسانوں کا قرض معاف نہیں کرسکتے ۔بڑی بڑی تقریریں کریں گے لیکن کام کی بات نہیں کریں گے ۔میں مودی جی چیلنج دیتا ہوں کہ کرناٹک کی حکومت نے کسانوں کا جتنا قرض معاف کیا ہے وہ اس کا نصف قرض ہندوستان کے کسانوں کا معاف کرکے دکھادیں ۔ یوپی اور بہار میں حال ہی میں پیش آئے عصمت دری کے واقعات پر بھی کانگریس صدر نے کہا کہ نریندر مودی جی ایک نعرہ لائے تھے کہ ’’ بیٹی بچاؤ ، بیٹی پڑھاؤ ‘‘ لیکن یہ نہیں بتایا کہ بیٹی کو کس سے بچائیں ۔