بعض مرکزی وزراء جاگیردارانہ ذہنیت کے حامل، پسماندہ طبقات کے ارکان پارلیمنٹ نظرانداز : کشواہا
بلیہ ۔ 24 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ رویندرا کشواہا نے آج الزام عائد کیا کہ چند مرکزی وزراء جاگیردارانہ ذہنیت کے حامل ہیں اور اپنی ہی پارٹی کے پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کو نظرانداز کررہے ہیں۔ سالم پور کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کشواہا نے آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ جب کبھی دیگر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے وزراء کو عوامی شکایات کے بارے میں مکتوب روانہ کیا جاتا ہے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی جاتی بلکہ رسمی طور پر ضابطہ کی تکمیل کے لئے ایک جوابی مکتوب روانہ کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ صرف ان ہی ارکان پارلیمنٹ کو ترجیح دی جاتی ہے اور ان کی نمائندگیوں پر کارروائی کی جاتی ہے جو باغیانہ رویہ اختیار کرتے ہیں یا پھر اشتعال انگیز انداز میں بات کیا کرتے ہیں۔ اس کے برخلاف ڈسپلن کی پابندی کے ساتھ امن و شائستگی سے کام کرنے والوں کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔ کشواہا نے الزام عائد کیا کہ ایسے ہی چند وزراء، وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کو روبہ عمل نہیں لا رہے ہیں جس سے مودی حکومت کی ساکھ متاثر ہورہی ہے۔ کشواہا نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ محض رام مندر اور دیگر متنازعہ مسائل پر ہوا کھڑا کیا جارہا ہے جس سے خود مودی کیلئے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ کشواہا نے یاد دلایا کہ مودی نے خود کو تمام متنازعہ مسائل سے دور رکھتے ہوئے ترقی کے وعدہ پر عوام سے تائید حاصل کی تھی لیکن سازشی عناصر غیرضروری اشتعال انگیزی میں ملوث ہوتے ہوئے بی جے پی کو نقصان پہنچا رہے ہیں کیونکہ وہ بی جے پی کو برداشت نہیں کرسکتے۔