حیدرآباد۔/9اپریل، ( سیاست نیوز) ستیم امپائر کے بانی اور ہندوستان میں آئی ٹی شعبہ کی معروف ترین شخصیت سمجھے جانے والے بی راما لنگا راجو کو آج 7 سال جیل کی سزا سنائی گئی۔ سی بی آئی عدالت نے اس اسکام کو کارپوریٹ شعبہ کا سب سے بڑا دھوکہ دہی اسکام قرار دیتے ہوئے راما لنگا راجو کے علاوہ اُن کے دو بھائیوں اور 7 دیگر کو بھی 7 سال قید کی سزا سنائی ہے ۔ اس کے علاوہ کلیدی ملزمین راما لنگا راجو اور ان کے بھائی کو فی کس 5 کروڑ روپئے جرمانے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ۔ مابقی ملزمین پر فی کس 25 لاکھ روپئے جرمانہ عائد کیا گیا ہے ۔ ستیم سرویسز میں تقریبا 7 ہزار کروڑ روپئے کی مالیاتی دھوکہ دہی کا 7 جنوری 2009 کو انکشاف ہوا تھا۔ 60 سالہ راما لنگا راجو پہلے ہی 32 ماہ جیل میں گذار چکے ہیں۔ انہیں 2011 میں ضمانت منظور کی گئی تھی۔ وہ آج پھر چرلہ پلی جیل پہنچ گئے۔ 2009 میں جبکہ آئی ٹی شعبہ انتہائی ترقی کی راہ پر تھا ستیم نے اپنی منفرد پہچان بنائی تھی۔ سال 2000 میں جب اُس وقت کے صدر امریکہ بل کلنٹن نے حیدرآباد کا دورہ کیا تب راما لنگا راجو اُن کے ساتھ شہ نشین پر موجود تھے۔ وہ ایک کسان گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور 1977 میں معمولی پیمانے پر ٹکسٹائل و کنسٹرکشن کا بزنس شروع کیا ۔ انہوں نے انجینئرنگ نہیں کی لیکن اُن کے برادر نسبتی ڈی وی ایس راجو انجینئر نے انہیں آئی ٹی شعبہ میں داخلے کا مشورہ دیا چنانچہ راما لنگا راجو نے 1987 میں ستیم کمپیوٹرس کا قیام عمل میں لایا ۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ ملک کی سرکردہ آئی ٹی کمپنی میں تبدیل ہوگئی اور انہوں نے ستیم انفو وے قائم کیا۔ اس کے علاوہ ستیم فاونڈیشن کے ذریعہ سماجی خدمات کا بھی انہوں نے آغاز کیا ۔ اُن کی کمپنی کا مالیہ 2008 میں 2 بلین ڈالرس تک پہنچ گیا تھا اور اُن کی کمپنی کو نیو یارک اسٹاک اکسچینج میں شامل کیا گیا تھا۔ آئی ٹی شعبہ میں زوال کے علاوہ ریئیل اسٹیٹ شعبہ میں اُن کی قائم کردہ کمپنی میتاز کے حصص میں گراوٹ کے ساتھ ہی راما لنگا راجو کی مشکلات شروع ہوگئی۔ عدالت نے سزا میں کمی کرنے بی راما لنگا راجو کی درخواست کو بھی مسترد کردیا ہے۔ راما لنگا راجو اور ان کے بھائی بی راما راجو نے عدالت کو بتایا کہ وہ فلاحی خدمات بھی انجام دیتے رہے ہیں‘اسے پیش نظر رکھتے ہوئے ان کی سزا میں رعایت کی جائے لیکن عدالت نے اُن کی درخواست مسترد کردی۔