نئی دہلی ، 12 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام) پارلیمان کے دونوں ایوان آج کوئی خاص کام کاج کے بغیر ملتوی کردیئے گئے کیونکہ اپوزیشن نے مختلف مسائل بشمول رافیل جٹ معاملت، رام مندر اور دریائے کاویری کے پانی پر احتجاج منظم کیا۔ چہارشنبہ سرمائی اجلاس کا دوسرا دن رہا۔ منگل کو پہلے دن دونوں ایوان سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی اور مرکزی وزیر اننت کمار کو خراج پیش کرنے کے بعد ملتوی کردیئے گئے تھے۔ راجیہ سبھا میں مختلف ذہنی امراض و خلل سے متاثرہ افراد کی بہبود کیلئے نیشنل ٹرسٹ کا ترمیمی بل اپوزیشن ارکان کی نعرے بازی کے درمیان منظور کیا گیا۔ لوک سبھا کو دوپہر کے تھوڑی دیر بعد دن بھر کیلئے ملتوی کردیا گیا کیونکہ اپوزیشن ممبرز مختلف مسائل پر احتجاج کررہے تھے، جن میں رافیل معاملت، رام مندر کی تعمیر اور دریائے کاویری کا پانی شامل ہیں۔ دوپہر میں ایوان دوبارہ مجتمع ہوتے ہی کانگریس، شیوسینا، ٹی ڈی پی اور آل انڈیا انا ڈی ایم کے ارکان پلے کارڈز کے ساتھ ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگانے لگے۔ اسی طرح کے مناظر پہلے بھی دیکھنے میں آئے جب سابق ایم پیز کیلئے تعزیتی تذکروں کے بعد وقفہ سوالات شروع ہوا۔ کانگریس ارکان رافیل طیارہ معاملت میں مبینہ کرپشن کی جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کررہے تھے جبکہ شیوسینا ایم پیز نے ایودھیا میں رام مندر کی فوری تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ انا ڈی ایم کے سے تعلق رکھنے والے ارکان نے کاویری ڈیلٹا کے پاس رہنے والے ٹاملناڈو کے کسانوں کیلئے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بلند کئے اور ٹی ڈی پی ارکان نے وشاکھاپٹنم میں ریلوے زون کا تقاضہ کیا۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے ارکان کو منانے کی کوشش کی لیکن ان کی سعی رائیگاں ہوئی۔ راجیہ سبھا کو لنچ سے قبل دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا اور تقریباً 2.15 بجے اسے دن بھر کیلئے ملتوی کردیا گیا جبکہ انا ڈی ایم کے اور ڈی ایم کے کا احتجاج جاری تھا۔