نئی دہلی 19 مئی (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی زبردست کامیابی کے بعد راشٹریہ جنتادل اور کانگریس نے جنتادل (متحدہ) کے ساتھ عاجلانہ ’’مفاہمت‘‘ کا اشارہ دیا ہے تا کہ ’’سیکولر ‘‘ووٹوں کی مزید تقسیم روکی جاسکے ۔ بہار کانگریس کے قائد پریم چند مشرا نے کہا کہ ہم جے ڈی یو کے ساتھ مفاہمت کو مسترد نہیں کرتے تا کہ مستقبل میں سیکولر ووٹوں کو مرتکز کیا جاسکے ۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ لالو پرساد زیر قیادت آر جے ڈی او جے ڈی یو کے درمیان از سر نو اتحاد کا امکان موجود ہے کیونکہ دونوں بھی سابق جنتادل کی شاخیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مفادات حاصلہ کو بہار میں وسیع تر مفادات کیلئے جگہ خالی کرنی چاہئے ۔ بہار میں چالیس لوک سبھا نشستیں ہیں۔ مشرا نے ٹیلیفون پر انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر سیاسی پارٹیوں کے درمیان جن کے سیکولر نظریات ہیںمفاہمت کا کوئی امکان ہے تو اس سے استفادہ ضروری ہے ۔
جھوٹی انا اور سابق دشمن کو فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینے کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے ۔ کانگریس اور راشٹریہ جنتادل ایک اتحاد میںشامل ہیںدونوں کو علی الترتیب صرف دو اور چار نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ اس بات کے باوجود کے دونوں نے مشترکہ طور پر 28.5 فیصد ووٹ حاصل کئے ۔ برسر اقتدار جے ڈی یو کا صفایا ہوگیا ۔ اسے صرف دو نشستیں حاصل ہوئیں جبکہ بی جے پی کو 22 اور اس کی حلیف لوک جن شکتی پارٹی جس کی قیادت رام ولاس پاسوان کرتے ہیں چھ نشستیں حاصل ہوئیں۔ آر جے ڈی نے اعتراف کیا کہ ووٹوں کو نشستوں میں تبدیل کرنے سے وہ قاصر رہی کیونکہ جے ڈی یو نے کھیل بگاڑ دیا تھا ۔ آر جے ڈی کے ترجمان مرتیونجئے تیواری نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ ہم نے جے ڈی (یو ) کے ساتھ اتحاد کے امکانات کو مسترد کردیا ہے ۔ تیواری نے کہا کہ آر جے ڈی کو احساس ہوگیا ہے کہ سیکولر کیمپ کو ووٹوں میں بی جے پی کے حصہ پر غلبہ حاصل ہے ۔ بشرطیکہ جے ڈی یو آر جے ڈی اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کرلے۔ جے ڈی یو نے جملہ استعمال ہونے والے ووٹوں کا 15.8 اور کانگریس اور آر جے ڈی نے تقریباً بی جے پی اور ایل جے پی سے 10 فیصد زیادہ ووٹ حاصل کئے ۔ بی جے پی اور ایل جے پی کو استعمال ہونے والے جملہ ووٹوں کا علی الترتیب 29.4 اور 6.4 فیصد حاصل ہوا ۔ آر جے ڈی امیدواروں نے 2 تا 3 لاکھ ووٹ ہر حلقہ میں حاصل کئے ۔ اگر جے ڈی یو کھیل خراب نہ کرتی تو آر جے ڈی کو زیادہ نشستیں حاصل ہوسکتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی قائد لالو پرساد یادو کا ’’آہنی عزم‘‘ کے فرقہ پرست طاقتوں سے جنگ کی جائے گی، اس سلسلہ میں نمایاں فیصلے کرسکتا ہے۔