کریم نگر 26 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی وزیر فینانس و سیول سپلائز ایٹالہ راجندر نے ضلع پریشد میٹنگ ہال میں منعقدہ اجلاس میں مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ متحدہ ریاست آندھراپردیش میں عوام کا حکومت پر سے اعتماد ختم ہوچکا تھا۔ اب عوام کے اعتماد کی بحالی کے لئے ٹی آر ایس حکومت ہمارا گاؤں ہمارا منصوبہ پروگرام مرتب کرکے عمل میں لارہی ہے۔ اب عوام کی ہی حکومت ہوگی۔ درمیانی افراد دلالوں کی پیروکاروں کا کوئی عمل دخل نہ ہوگا۔ تعمیر امکنہ کے تعلق سے عنقریب طریقہ کار بدل دیا جائے گا۔ صد فیصد مکانات کی تعمیر ہوگی۔ راشن کارڈ وظیفہ جات کی تقسیم پر حکومت بہت جلد مبسوط منصوبہ تیار کرے گی۔ خانگی کے بجائے جینکو کے ذریعہ سے ہی برقی پیداوار کا فیصلہ ہے۔ زیڈ پی چیرپرسن تلا اما نے مخاطب کرتے ہوئے ضلع کے ترقیاتی منصوبہ میں خشک علاقوں کو آبپاشی کی سہولت، پینے کے پانی کی سربراہی کی طرف اولین توجہ دینی چاہئے۔ دور دراز کے دیہی مقامات مواضعات کو منڈلوں سے جوڑنے کیلئے سڑکوں کی تعمیر، زنجیری طرز پر تالاب کیلئے تعمیر کئے جانے چاہئے۔ انچارج کلکٹر سرفراز احمد نے کہاکہ ضلع کی ضروریات کو دھیان میں رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کی جائے گی۔ ارکان اس کا خیال کرتے ہوئے یادداشتیں پیش کریں۔ پداپلی ایم ایل اے منوہر ریڈی نے کہاکہ پداپور میں ریزروائر کے ساتھ جن میاں ندی پر تین جگہ چیک ڈیم تعمیر کئے جانے پر تین اسمبلی حلقوں کی آمد و رفت میں سہولت ہوگی۔ ستیہ نارائن رام گنڈم ایم ایل اے نے رام گنڈم میں آئی ٹی پارک قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ چپہ ڈنڈی رکن اسمبلی بوڈگے شوبھا نے شکایت کی کہ آر ڈبلیو ایس ایس ای آندھرا کے علاقہ کے ہیں وہ یہاں کوئی کام نہیں کررہے ہیں۔ اجلاس میں منصوبہ پیش کرنے کو کہا گیا لیکن موضوع بحث کا رُخ بدلنے پر وزیر نے انھیں روک دیا۔ کانگریس رکن اسمبلی جیون ریڈی نے کہاکہ مستقبل میں کریم نگر کو تلنگانہ کا دوسرا صدر مقام راجدھانی میں تبدیل کئے جانے کے لئے ترقیاتی کام انجام دینے کی ضرورت ہے۔ مانا کنڈور رکن اسمبلی بال کشن نے کہاکہ مانا کنڈور شنکر پٹنم میں بیجوں کی پیداوار بہت زیادہ ہے۔ چنانچہ ان مقامات کو سیڈز ہب میں بدل دیں تاکہ اس علاقہ کی ترقی ہو۔ زیڈ پی ہال میں منعقدہ اس اجلاس کی صدارت چیرپرسن تلا اماں نے کی۔ دعائیہ گیت کے فوری بعد میدک ضلع میں ماماتی پیٹھ ریلوے حادثہ میں فوت ہونے والے زیرتعلیم بچوں کو شہیدان تلنگانہ کو دو منٹ کی خاموشی کے ساتھ خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ بعدازاں تلا اماں نے اجلاس کی شروعات کی۔