ممبئی ۔ 27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) راج ٹھاکرے کی مہاراشٹرا نونرمان سینا ورکرس نے ریاست کے مختلف علاقوں میں واقع ٹول پلازاؤں (چنگی ناکے) کو نشانہ بناتے ہوئے توڑپھوڑ کی۔ انہیں راج ٹھاکرے کی جانب سے ہدایت ملی تھی کہ ٹول پلازاؤں پر چنگی ادا نہ کی جائے اور اگر کوئی اس کی مخالفت کرتا ہے تو اسے سبق سکھایا جائے۔ ایم این ایس ورکرس کی غنڈہ گردی کے واقعات پر ریاست کی حکمراں جماعت کانگریس ۔ این سی پی نے زبردست مذمت کرتے ہوئے ایم این ایس ورکرس کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ گذشتہ شب نوی ممبئی میں ایک تقریب کے دوران ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مراٹھی زبان میں انہیں مشورہ دیا کہ چنگی ادائیگی کے بارے میں اگر کوئی آواز اٹھائے تو اس کا منہ توڑدو۔ جب تک اس بات کا تسلی بخش جواب نہ مل جائے کہ چنگی آخر کس بات کی وصولی کی جارہی ہے۔ ٹھاکرے کی تقریر کے کچھ ہی گھنٹوں بعد ایم این ایس ورکرس ریاست بھر میں سرگرم ہوگئے اور انہوں نے ٹول پلازاؤں کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔ صرف تھانے میں ہی چھ ٹول پلازاؤں میں توڑپھوڑ کی گئی۔
وہیسر میں ایک ٹول پلازہ پر حملہ کے بعد ایم این ایس لیجسلیٹر پروین ڈاریکر اور ان کے 25 حامیوں کو حراست میں لیا گیا۔ اسی طرح کلیان میں بھی کئی ٹول پلازاؤں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ریاستی کانگریس صدر مانک راؤ ٹھاکرے نے ان واقعات کی مذمت کی اور کہا کہ اس معاملہ پر انہوں نے وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان سے تفصیلی بات چیت کی ہے، جس پر انہوں نے تیقن دیا کہ غنڈہ گردی کرنے والے ورکرس کے خلاف شکایت درج کرتے ہوئے پولیس کارروائی کرے گی۔ دوسری طرف این سی پی کے سینئر قائد اور مرکزی وزیر طارق انور نے بھی تشدد کے واقعات پر راج ٹھاکرے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ راج ٹھاکرے سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے ایسی گھٹیا حرکتیں کررہے ہیں۔ انہیں اپنا طریقہ بدلنا چاہئے۔ حساس علاقوں میں واقع ٹول پلازاؤں پر پولیس کی زائد جمعیت تعینات کی گئی ہے۔