نئی دہلی ۔27مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی رکن اسمبلی وجیندر گپتا ایسا معلوم ہوتاہے کہ دہلی اسمبلی اسپیکر رام نواس گوئل کی جانب سے اُن کے راجیہ سبھا کے صدر نشین محمد حامد انصاری کو روانہ کردہ مراسلہ کی بناء پر مصیبت میں مبتلا ہوگئے ہیں ۔ اپنے مراسلے میں انہوں نے صدر نشین راجیہ سبھا سے کہا تھا کہ وہ ایوان بالا کو برخواست کردیں اور ان پر یہ الزام عائد کیا تھا کہ وہ اس کی بیجا تائید کررہے ہیں ۔ حامد انصاری نے اسپیکر دہلی سے ضروری کارروائی کرنے کیلئے کہا تھا ۔ اسپیکر نے وجیندر گپتا سے ان کے بیان کی وضاحت طلب کرلی ہے ۔ بادی النظر میں اُن کا یہ بیان قابل اعتراض اور مراعات شکنی کے دائرے میں آتا ہے ۔جے ڈی یو رکن پارلیمنٹ کے سی تیاگی نے بی جے پی رکن اسمبلی پر الزام عائد کیا کہ وہ راجیہ سبھا کے ارکان کے عزائم پر تحدیدات عائد کرنا چاہتے ہیں ۔ گپتا کا ایک مضمون ایک روزنامہ میں شائع کیا گیا ہے جس میں دہلی اسمبلی کے قائد اپوزیشن نے یہ مطالبہ تحریر کیا تھا ۔
جے ڈی یو کے رکن تیاگی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی رکن اسمبلی نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے درمیان اختلافات کو اچھالتے ہوئے راجیہ سبھا کی برخواستگی کا مطالبہ کیا ہے ۔