راجیہ سبھا نائب صدرنشین عہدہ کیلئے این ڈی اے اور اپوزیشن کی صف آرائی

آج اپوزیشن کی حکمت عملی کا تعین ، اکالی دل کا رائے دہی میں غیرحاضری کا فیصلہ

نئی دہلی ۔ 6 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) این ڈی اے اور اپوزیشن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ راجیہ سبھا کے نائب صدرنشین کے انتخابات میں ایک دوسرے کے خلاف صف آراء ہوجائیں گے ۔ جنتادل (یو) کے رکن پارلیمنٹ ہری ونش نے برسراقتدار اتحاد کے اُمیدوار اور اپوزیشن کی جانب سے واضح اشارہ دینے کے بعد کہ وہ 9 اگسٹ کو مقرر رائے دہی میں مقابلہ کرے گی کہا کہ راجیہ سبھا صدرنشین ایم وینکیا نائیڈو کی جانب سے اس عہدہ کی تاریخ کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی تقریباً تمام اپوزیشن پارٹیوں نے ایک اجلاس منعقد کیا جس میں اُنھوں نے فیصلہ کیا کہ ایوانِ بالا کیلئے ایک مشترکہ اُمیدوار مقابلہ میں اُتارا جائے گا ۔ ایوانِ بالا میں بی جے پی زیرقیادت برسراقتدار اتحاد کو اکثریت حاصل نہیں ہے ۔ ایک سینئر قائد جس نے تبادلۂ خیال میں حصہ لیا کہا کہ جو لوگ حاضر تھے اُنھوں نے اس مسئلہ پر اپنی متعلقہ پارٹیوں سے مشاورت کی اور تجویز پیش کی کہ ایک مشترکہ اُمیدوار اپوزیشن کی جانب سے کل کے انتخابی مقابلہ میں کھڑا کیا جائے ۔ سمجھا جاتا ہے کہ کانگریس اپوزیشن کے کسی بھی اُمیدوار کی تائید کرنے کا اشارہ دے چکی ہے ۔ اپوزیشن کے ذرائع کے بموجب تریوچی سوا (ڈی ایم کے ) ، وندنا چوان (این سی پی ) اور نامزد رکن کے ٹی ایس تلسی اس عہدہ کے صف اول کے امیدواروں میں شامل ہیں۔ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے نے رسمی طورپر کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔ تاہم پہلی بار رکن پارلیمنٹ بننے والے ہری ونش امکان ہے کہ پارٹی کے امیدوار ہوں گے ۔ اپوزیشن پارٹیاں امکان ہے کہ اپنی حکمت عملی اور امیدوار کے نام کا فیصلہ کل کریں گی ۔ دریں اثناء شرومنی اکالی دل نے جو بی جے پی کی حلیف ہے فیصلہ کیا ہے کہ وہ راجیہ سبھا نائب صدرنشین کے لئے انتخابات کے دوران رائے دہی سے غیرحاضر رہے گی ۔ صدر پارٹی سکھویر سنگھ بادل کی قیامگاہ پر ایک جلسہ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔