نئی دہلی۔ 6 فروری (سیاست ڈاٹ کام) راجیہ سبھا میں آج ارکان نے بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) سے نو طالب علموں کو معطل کئے جانے ، طالبات سے امتیازی سلوک کئے جانے اور دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طالب علم نجیب کے لاپتہ ہونے کا مسئلہ اٹھایا اور حکومت سے ان معاملات میں کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔جنتا دل یو کے علی انور انصاری نے وقفہ صفر کے دوران بی ایچ یو سے نو طالب علموں کو معطل کرنے کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ طالب علم لائبریری کو رات بھر کھولنے کا مطالبہ کر رہے تھے لیکن وائس چانسلر نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔اس کے خلاف طلباء نے دھرنا دیا تھا۔مسٹر انصاری نے کہا کہ ان طالب علموں کو امتحان دینے سے روکا جا رہا ہے اور یونیورسٹی ان کے گھر والوں کو دھمکی دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہاسٹل میں طالبات کو ‘نان ویج’ کھانا اور رات نو بجے کے بعد فون کرنے نہیں دیا جاتا ہے ۔ طالبات سے داخلہ کے وقت حلف نامہ لیا جا رہا ہے کہ وہ کسی تحریک میں حصہ نہیں لیں گی۔جنتا دل یو کے شرد یادو نے کہا کہ مرکزی یونیورسٹیوں میں گزشتہ 70 برسوں کے دوران ایسے حالات کبھی نہیں ہوئے تھے ۔ انہوں نے یونیورسٹیوں میں قوانین کو بدلے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ان معاملات پر توجہ دینی چاہئے ۔